پراسیکیوشن کاکیس مضبوط-اپیل میں کوئی وزن نہیں-قانونی ماہرین
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سینئر قانون دانوں نے کہاہے کہ ملعونہ آسیہ بی بی کی دائراپیل میں کوئی قانونی وزن نہیں ہے اور ملزمہ کے وکیل کوپہلے تواپیل زائدالمیعادہونے پر ہی دلائل دیناہوں گے۔ اس لیے اپیل کے خارج ہونے کے امکانات زیادہ ہیں ۔پراسیکیوشن کاکیس خاصا مضبوط ہے ۔سپریم کورٹ اب اس کیس کافیصلہ کردے اگر ممتازقادری کے خلاف فیصلہ آسکتاہے توپھر آسیہ ملعونہ کے خلاف توتمام تر ثبوت بھی موجودہیں ان کافیصلہ بھی آناچاہیے ۔ان خیالات کااظہا رسابق ایڈیشنل پراسیکیوٹرملک اسلم ایڈووکیٹ ،جسٹس (ر)کمال احمد، بیرسٹر علی ظفرایڈووکیٹ ،اورسلمان ایڈووکیٹ نے روزنامہ امت سے گفتگوکے دوران کیاہے ۔سابق ایڈیشنل پراسیکیوٹرملک اسلم ایڈووکیٹ نے کہاکہ وہ ملعونہ کے کیس کاجائزہ لے چکے ہیں ان کی اپیل کے منظوری ہونے کے امیکانات نہ ہونے کے برابرہیں اپیل میں اٹھائے گئے آئینی وقانونی نکات کی بنیادپرکیس جیتناانتہائی مشکل ہے۔ ہائیکورٹ میں پراسیکیوشن نے کیس اچھے اندازسے پیش کیا اور اب سپریم کورٹ بھی عدالت عالیہ میں پیش کردہ دلائل کونظر اندازنہیں کرسکتی ہے ۔ امکان یہی ہے کہ درخواست خارج کردی جائیگی ۔جسٹس (ر)کمال احمدنے کہاکہ بیرونی عناصر کااس کیس میں بہت زیادہ عدالت پر دباؤہوسکتاہے مگرعدالت سے امیدہے کہ وہ آئین وقانون کے ساتھ ساتھ جذبہ ایمانی کے ساتھ بھی اس کیس کی سماعت کرے گی اور فیصلہ دے گی ۔اس مقدمے میں ٹھوس شواہدموجودہیں۔ بیرسٹرعلی ظفرایڈووکیٹ نے کہاکہ کیس بہت ہی اہمیت کاحامل ہے اور عدالت کے لیے اس کیس کافیصلہ کرناکوئی مشکل نہیں ہوگاکیونکہ عدالت عالیہ پہلے ہی اس پر فیصلہ دے چکی ہے ۔پراسیکیوشن کے دلائل کوبھی عدالت نظر انداز نہیں کرسکتی ،سلمان ایڈووکیٹ نے کہاکہ سپریم کورٹ میں یہ کیس تین سال سے زیر التواء ہے اب اس کیس کافیصلہ آجانا چاہیے۔سپریم کورٹ اب اس کیس کافیصلہ کردے اگر ممتاز قادری کے خلاف فیصلہ آسکتاہے توپھر آسیہ ملعونہ کے خلاف توتمام تر ثبوت بھی موجودہیں ان کافیصلہ بھی آناچاہیے۔