امت رپورٹ
معروف ہسپانوی فٹبال کلب ریال میڈرڈ سے دشمنی رونالڈو کو مہنگی پڑگئی ہے۔ کرسٹیانو رونالڈو کی اطالوی کلب یوانٹس سے وابستگی کے بعد ہسپانوی کلب کی ویلیو ٹھپ ہو گئی ہے۔ جس کے باعث ریال میڈرڈ کلب کو روزانہ کی بنیاد پر خطیر نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کلب بھی کرسٹیانو رونالڈو کو سبق سکھانے پر تل گیا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ کلب کا ایک بڑا افسر امریکی خاتون کو اسٹار فٹبالر کو بدنام کرنے کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ کیتھرین مایورگا کرسٹیانو کی سابقہ گرل فرینڈ رہ چکی ہے۔ تاہم جنسی ہراساں کرنے کا الزام رونالڈو پر بے بنیاد لگائے جارہے ہیں۔ دوسری جانب اسکینڈل سامنے آنے کے بعد کرسٹیانو پرتگالی ٹیم سے باہر ہوگئے ہیں۔ جبکہ ان کے اربوں کے معاہدے بھی خطرے میں پڑگئے ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق 33 سالہ کرسٹیانو رونالڈو کی دنیا کے نمبر ون کلب ریال میڈرڈ سے رخصتی کے باوجود ڈیمانڈ میں ذرا سی بھی کمی نہیں ہوئی۔ البتہ رونالڈو کی عدم موجودگی کے باعث ویور شپ میں ریکارڈ کمی آئی ہے۔ جبکہ کلب کے پرستار بھی اتنے کم ہو چکے ہیں کہ میچز کے دوران اسٹینڈ میں تماشائی نصف نظر آرہے ہیں۔ ریال میڈرڈ کلب کی قدر میں کمی کو روکنے کیلئے کلب حکام نے رونالڈو کی واپسی کو ناگریز قرار دیا ہے۔ حکام کا ماننا ہے کہ نئے سپر اسٹارز تیار ہونے سے قبل رونالڈو کی مزید دو سے تین برس وابستگی لازم ہے۔ اس سلسلے میں کلب حکام کی جانب سے رونالڈو کو واپس لانے کیلئے ٹرپل ڈیل کی بھی آفر کی گئی، تاہم رونالڈو نے انکار کردیا۔ رپورٹ کی مطابق اب ریال میڈرڈ کلب کے حکام یہی پیسہ رونالڈو کو بدنام کرکے گھٹنے ٹیکنے کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں کرسٹیانو کی ساکھ تباہ کرنے کیلئے ان کی پرانی گرل فرینڈ کو بطور آلہ کار استعمال کیا جارہا ہے۔ اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ کرسیٹانو کے کیتھرین مایورگا سے تعلقات رہ چکے ہیں۔ لیکن ریپ کا الزام بلیک میلنگ کے حربے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ امریکہ کی سابق ماڈل اور ٹیچرکیتھرین مایورگا کی جانب سے کرسٹیانو رونالڈو پر زیادتی کے الزامات لگائے جانے کے بعد سپر اسٹار فٹبالر کے اربوں روپے کے کاروباری معاہدے خطرے میں پڑ گئے ہیں۔ 33 سالہ رونالڈو سے اربوں روپے کے اشتہاراتی معاہدے کرنے والی عالمی اسپورٹس کمپنیوں ’نائیکی‘ اور ’ای اے اسپورٹس‘ نے ان پر الزامات لگائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ گزشتہ ماہ ستمبر میں امریکی ماڈل کیتھرین مایورگا نے کرسٹیانو رونالڈو پر ریپ کا الزام عائد کرتے ہوئے امریکی ریاست نیواڈا کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں 32 صفحے کی شکایت داخل کراتے ہوئے 2 لاکھ ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ بھی کیا۔ درخواست میں کہا گیا کہ رونالڈو نے انہیں جون 2009ء میں اپنے پینٹ ہاؤس میں زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں وکلا کی مدد سے پونے 4 لاکھ ڈالر دے کر خاموش رہنے کا کہا۔ اس واقعے کے بعد ماڈل ذہنی طور پر پریشان رہیں، یہاں تک کہ انہوں نے متعدد بار خودکشی کرنے کا بھی سوچا۔ دوسری جانب اس درخواست کے دائر ہونے کے بعد لاس اینجلس پولیس نے اعلان کیا کہ وہ کرسٹیانو رونالڈو کے خلاف تحقیقات کا دوبارہ آغاز کریں گے۔ معاملہ دوبارہ سامنے آنے پر رونالڈو نے 2 اکتوبر کو ان الزامات کو جھوٹ کا پلندا قرار دیا۔ جبکہ ان الزامات کے سامنے آنے کے بعد پرتگال نے کرسٹیانو رونالڈو کو اپنی قومی ٹیم سے بھی باہر کر دیا۔ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اسپورٹس مصنوعات کی امریکی کمپنی ’نائیکی‘ نے رونالڈو پر ریپ الزامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ نائیکی کے ترجمان نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اگرچہ فوری طور پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، تاہم کمپنی کرسٹیانو رونالڈو پر لگے الزامات کا بغور جائزہ لے رہی ہے اور معاملے کی کڑی مانیٹرنگ بھی کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب اسپورٹس ویڈیو گیمنگ کمپنی ’ای اے اسپورٹس‘ کے ترجمان کے مطابق اس میں کوئی شک نہیں کہ کرسٹیانو رونالڈو فیفا گیمنگ کے سپر اسٹار ہیں، تاہم ان پر لگائے گئے الزامات پر کمپنی کو تشویش ہے۔ خبر رساں ادارے نے فوربز میگزین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کرسٹیانو رونالڈو دنیا کے ان تین اسپورٹس اسٹارز میں شامل ہیں، جن کے ساتھ نائیکی نے ’لائف ٹائم ڈیل‘ کر رکھی ہے۔ بی بی سی کے مطابق کرسٹیانو رونالڈو اور نائیکی کے درمیان ایک ارب ڈالر (پاکستانی ایک کھرب روپے سے زائد) کا معاہدہ ہے، جو اب کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ ہے۔ اگرچہ کمپنیوں نے فوری طور پر یہ معاہدے منسوخ کرنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، تاہم اگر معاملہ درست انداز میں حل نہ ہوسکا تو رونالڈو کو ان معاہدوں سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔ ادھر حیران کن طور پر ریپ الزامات سامنے آنے کے باوجود اطالوی لیگ کے فٹ بال کلب ’یوانٹس‘ نے کرسٹیانو رونالڈو کی حمایت کی ہے۔ واضح رہے کہ کرسٹیانو رونالڈو اس وقت اسی کلب کے ساتھ اٹالین لیگ میں کھیل رہے ہیں اور کمپنی نے اپنے اسٹار کے حق میں ٹویٹ بھی کی ہے کہ حالیہ مہینوں میں رونالڈو نے انتہائی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کا مظاہرہ کیا۔ خیال رہے کہ اسی ریپ کیس میں کرسٹیانو رونالڈو کے خلاف 9 سال قبل 2009ء میں بھی تفتیش کی گئی تھی، تاہم بعد ازاں اس مقدمے کو بند کردیا گیا تھا۔ لیکن اب متاثرہ ماڈل کی جانب سے دوبارہ درخواست دیئے جانے کے بعد رونالڈو کے خلاف دوبارہ تحقیقات شروع کئے جانے کا امکان ہے۔ اگر ان کے خلاف الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں جرمانہ اور قید یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔ ٭
٭٭٭٭٭