اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )قومی احتساب بیورو (نیب)نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کاآغاز کردیاہے، آج پیرکواس ضمن میں اہم ترین دستاویزات میاں شہبازشریف کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے اور اس کے جواب کیلئے ان کوشام تک کا وقت دیاجائے گا اور بعدازاں تفصیلات پوچھنے کا کام شروع کردیاجائے گا۔میاں شہبازشریف کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل )میں ڈالے جانے امکان ہے۔ امکان ہے کہ رواں ہفتے اس بارے درخواست نیب کی جانب سے باضابطہ طورپر وفاقی وزارت داخلہ کوارسال کی جائیگی ۔قانون کے تحت ڈی جی نیب کسی بھی ملز م کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیلئے چیئرمین نیب کو خط لکھناہوتاہے ۔ چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد وزارت داخلہ کسی بھی ملز م کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے احکامات جاری کر تی ہے۔نیب ذرائع نے بتایاکہ ڈی جی نیب نے چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاویداقبال کومیاں شہبازشریف کی گرفتاری اور اس کے بعد کی تمام تفصیلات تحریری طورپر ارسال کر دی ہیں جو چیئرمین نیب کوموصول ہوگئی ہیں۔ان تفصیلات کے مطالعے کے بعد ہی میاں شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے بارے فیصلہ کیاجائے گا۔دریں اثناذرائع کے مطابق شہبازشریف نے نیب حراست میں دوسری رات دیر تک جاگتے ہوئے گزاری۔شہبازشریف حوالات میں ٹہلتے رہے اور سادہ کھانے پر ہی اکتفا کیا۔ نیب کی طبی ٹیم نے (ن) کے صدر کا شوگر لیول اور بلڈ پریشر چیک کیا اور شہبازشریف کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا۔ شہبازشریف نے صبح اٹھ کر تازہ ہوا میں جانے کی درخواست کی جسے منظور نہیں کیا گیا۔