ترکی نے سعودی قونصلیٹ کی تلاشی کیلئے اجازت مانگ لی

0

استنبول (امت نیوز/ایجنسیاں ) ترکی نے سعودی حکام سے استنبول قونصیلٹ کے تلاشی کی اجازت طلب کرلی ہے ،جہاں مبینہ طورپر منحرف سعودی صحافی جمال خشوگی لاپتہ ہوئے تھے ۔اس سے پہلے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ ترکی کو شک ہے ،تو وہ قونصیلٹ کی تلاشی لے سکتا ہے ۔ ان کے ملک کے پاس چھپانے کیلئے کچھ نہیں ۔ سعودی حکام نے ترک تفتیش کاروں کا یہ دعویٰ مسترد کردیا ہے کہ جمال خشوگی کو قونصیلٹ کے اندر قتل کردیا گیا ہے اور لاش ٹکڑے کرکے سفارتی باکسز میں باہر منتقل کردی گئی ہے ۔اس دوران ترک صدر طیب اردوغان نے کہاہے کہ صحافی سعودی سفارتی حکام کو ثبوت دینے ہوں گے کہ خشوگی قونصیلٹ کے باہر چلے گئے تھے ۔ سعودی حکام صرف یہ کہہ کر نہیں بچ سکتے کہ خشوگی وہاں سے چلے گئے تھے۔دوسری جانب جمال خشوگی کے بڑے بیٹے صلاح جمال نے اپنے والد سے منسلک خدیجہ نامی ترک عورت کے بارے میں مکمل طور پر لاعلمی کااظہار کیا ہے۔ ترک ذرائع ابلاغ کے مطابق خدیجہ جمال خشوگی کی نئی منگیتر ہیں اور گزشتہ منگل کو جب خشوگی استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد غائب ہوگئے تو وہ بھی ان کے ہمراہ سفارت خانے تک گئی تھیں مگر وہ خشوگی کے واپس آنے کا رات تک انتظار کرتی رہیں۔صلاح جمال جو کہ سعودی عرب میں مقیم ہیں کا کہنا تھا کہ ان کے والد کی گمشدگی کے معاملے کو غیرملکی حلقے سیاسی رنگ دینا چاہتے ہیں۔ صلاح جمال کاکہنا تھا کہ ان کے والد کی گمشدگی ایک ذاتی اور نجی نوعیت کا مسئلہ ہے جس کا سیاست کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں صلاح جمال نے کہاکہ ان کا اپنے والد کے ساتھ آخری بار رابطہ اس وقت ہوا تھا جب وہ امریکی شہر واشنگٹن میں تھے۔ہمیں یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ ترکی جانے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More