آدھی رات بجلی بندش سے شہریوں کی زندگی حرام

0

کراچی (رپورٹ :اسامہ عادل) کے الیکٹرک نے شہر میں بجلی بندش کا دورانیہ بڑھا دیا،شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی بندش کا دورانیہ 14 گھنٹے تک پہنچ گیا ،آدھی رات بجلی بندش کے باعث شہری دہری اذیت میں مبتلا ہیں،مستثنیٰ علاقوں میں بھی بجلی بندش کا سلسلہ جاری ہے ،شکایات کے باوجود کوئی خاطر خواہ انتظامات نہ کئے جاسکے ، پاور کم و تیز ہونے سے شہریوں کو برقی الات کا نقصان بھی اٹھانا پڑا،بجلی بندش کے باعث مختلف علاقوں میں شہریوں کو پانی کے بحران سمیت ضروریات زندگی پوراکرنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے ۔تفصیلات کے مطابق شہر میں گرمی کی شدت برقرار ہے ، تاہم درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک نے بجلی بندش کا دورانیہ بھی مزید بڑھا دیا ہے ،شہر کے مختلف علاقوں میں بدھ کے روز مجموعی طور پر 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی گئی ،جب کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب شہر کے کئی علاقوں میں رات بھر بجلی غائب رہی۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں اورنگی،لانڈھی،قائد آباد ، کورنگی،شاہ فیصل ، ملیر،لیاقت آباد،گارڈن،رنچھور لائن، بلدیہ،کیماڑی،مواچ گوٹھ،سلطان آباد،ماڑی پور،مشرف کالونی،بنارس،لسبیلہ،کالا پل،قیوم آباد، منظور کالونی،بلال کالونی، اعظم بستی،گرین ٹاؤن،ڈرگ روڈ،شیری جناح کالونی،نیو کراچی،ناظم آباد،نارتھ ناظم آباد،عبداللہ گبول گوٹھ، گلشن معمار اور گلستان جوہر شامل ہیں ۔معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں بدھ کے روز دن بھر بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا ۔ ضلع ملیر میں واقع مشرقی سوسائٹی ، الحبیب سوسائٹی ، مدراس سوسائٹی ، کارٹن سوسائٹی سمیت احسن آباد کے مختلف بلاکس میں کے الیکٹرک کی جانب سے غیر اعلانیہ بجلی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔’’ امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے کارٹن سوسائٹی کے رہائشی ناصر اقبال نے بتایا کہ علاقے میں کے الیکٹرک کی جانب سے کچھ عرصہ قبل بنڈل کیبل ڈالی گئی تھی ،جس کے بعد سے کے الیکٹرک کو علاقے سے مکمل ادائیگی کی جا رہی ہے ،تاہم اس کے باوجود غیر اعلانیہ بجلی بندش کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے جہاں علاقے میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ،وہیں تیز پاور آنے کی وجہ سے مکین اپنی قیمتی برقی اشیا سے بھی محروم ہو چکے ہیں ۔معلوم ہوا ہے کہ گلستا ن جوہر میں گزشتہ روز شام 5 بجے بجلی بند کی گئی ،جو رات گئے تک بحال نہ کی جاسکی، جبکہ ملیر میں بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث مکینوں نے احتجاج بھی کیا ، ملیر کھوکھرا پار ڈی ون ایریا کے رہائشی شہزاد نے بتایا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے منگل کے روز شام 5 بجے بجلی منقطع کی گئی ،جو بدھ کے روز پورا دن گزرنے کے باوجود بحال نہیں کی جا سکی۔ انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک کی ہیلپ لائن پر متعدد بار شکایت کی گئی ،تاہم عملے کی جانب سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہی ۔ ادھر کورنگی میں واقع ناصر کالونی ، سیکٹر 35 بی ، سیکٹر 36 اے ، سیکٹر 36 سی سمیت دیگر علاقوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے غیر اعلانیہ بجلی بندش کا سلسلہ جاری ہے ،جب کہ پی اینڈ ٹی سوسائٹی ، لکھنوؤں سوسائٹی سمیت کورنگی کے دیگر علاقوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے رات کے اوقات بجلی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔کے الیکٹرک کے سینیٹر مظہر علی فیڈرز سے منسلک علاقوں میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب رات بھر بجلی غائب رہی ، گلشن معمار سیکٹر وی کے مکینوں کے مطابق ریفلیکشن لان کے قریب ہائی ٹیننشن لائن گرنے کے باعث منگل اور بدھ کی درمیانی شب رات بھر علاقے کی بجلی منقطع رہی ۔ مکینوں کا کہنا تھا کہ تار ٹوٹنے کی اطلاع آئی بی سی گڈاپ کے کے الیکٹرک ذمہ داران ضمیر شیخ اور عمران اسلم کو بھی کی گئی ،تاہم شکایات کے باوجود بجلی بحال کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ،جب کہ کے الیکٹرک کی ایچ ٹی اور ایل ٹی لائن کی مینٹی ننس کے عملے سے رابطہ کیا تو عملہ ایک دوسرے پر معاملہ ڈالتا رہا ،جس کے باعث گلشن معمار کے سیکٹر وی اور سیکٹر یو کے 400 سے زائد مکین رات بھر بجلی سے محروم رہے ، گلشن معمار سیکٹر وی کے رہائشی رضوان کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے علاقے کی بجلی رات بھر منقطع رہنے کے بعد بدھ کے روز صبح فجر کے وقت بحال کی گئی ،تاہم صبح 9 بجے سے شروع ہونے والا بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ دن بھر جاری رہا ۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ علاقوں سے کے الیکٹرک کو 100 فیصد ادائیگی ہوتی ہے ،تاہم اس کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب سے گھنٹوں بجلی بندش کا سلسلہ جاری ہے ۔ پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 کے رہائشی عدنان نے بتایا کہ ہمارا علاقہ لوڈشیڈنگ سے مستثنی ہے ،تاہم کے الیکٹرک کی جانب سے علاقے میں 2 ،2 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے ۔ کے الیکٹرک کی غیر اعلانیہ بجلی بندش کے باعث گھروں میں موجود خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ،جب کہ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث شہریوں کو پانی کے بحران کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More