لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)نواز لیگ نے بدھ کو پنجاب اسمبلی کے باہر شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف دھرنا دے کر شدید احتجاج کیا۔نواز لیگی ارکان احتجاج کیلئے پہنچے تو حکومت نے پنجاب اسمبلی کا مرکزی گیٹ خاردار تاریں لگا کر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی۔پولیس نے نواز لیگی ارکان اسمبلی کی جانب سےاسمبلی کا دروازہ کھولنے کی کوشش ناکام بنادی۔ لیگی ارکان اسمبلی خاردار تاریں پھلانگ کر اور رکاوٹیں توڑتے ہوئے اسمبلی کے احاطے میں داخل ہوئے جہاں انہوں نے احاطے میں ہی اسمبلی کا علامتی اجلاس کیا ۔بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھے اراکین اسمبلی سابق اسپیکر رانا اقبال کی سربراہی اجلاس میں پوائنٹ آف آڈر لےکراظہار خیال کرتے رہے اور نواز لیگ کے رہنماؤں نے عمران خان کو پاکستان کابال ٹھاکر ے قرار دیا۔ارکان نے کہا کہ اگر نواز شریف کے ساتھ اس کی بیٹی مریم نواز جیل میں جا سکتی ہے تو عمران حوصلہ پیدا کریں ۔ علیم خان پر بھی آف شور کمپنی بنانے کا الزام ہے، انہیں بھی گرفتار کیا جائے ۔ اس موقع پر پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ کو گالیاں دینے والے اور اس پر لعنت بھیجنے والوں نے ووٹ لینے پر اسمبلی کے دروازے بند کئے۔ان میں منتخب اراکین کی بات سننے کا حوصلہ نہیں ۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں یہ فسطائی حکمران ہیں،اسمبلی تاریخ میں پہلی بار اراکین اسمبلی پر دروازے بند کئے گئے۔ عمران خان اپوزیشن کے ساتھ گتھم گتھا ہونا چاہتے ہیں اور اسمبلی کے دروازے بند کرنا آمرانہ اقدام ہے۔