اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہو ا جس میں کرپشن کے 9 کیسزکی انکوائری کی منظوری دے دی گئی۔ خواجہ سعدرفیق اورسلمان رفیق کیخلاف باقاعدہ تحقیقات کی منظوری د ے دی گئی ،جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے گرفتاری کے خدشے کے پیش نظرحفاظتی ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی ہے ۔ نیب اعلامیہ کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں خواجہ سعدرفیق اورریلوے افسران سمیت سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری، منظوروٹو،منظوروسان اورنواب وسان کیخلاف انکوائری کی منظوری دے دی گئی جبکہ احتساب کمیشن خیبرپختونخواکے افسران کیخلاف انکوائری کی بھی منظوری دی گئی ہے۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ5 مقدمات کے باقاعدہ ریفرنسزاحتساب عدالتوں میں دائرکرنے کی منظوری کے ساتھ ساتھ سابق وفاقی سیکرٹری شہزادارباب اور سابق سیکرٹری عمران چودھری کیخلاف انکوائری بندکرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی ہے۔قومی احتساب بیورو (نیب) سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے خلاف پیراگون ہاوٴسنگ سوسائٹی سے متعلق تحقیقات کررہا ہے جس سلسلے میں لیگی رہنما کو کئی بار طلب کرکے ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ خواجہ سعد رفیق نے گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں موٴقف اپنایا گیا ہے کہ میں کبھی بھی پیراگون سٹی کا ڈائریکٹر یا شئیر ہولڈر نہیں رہا، وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کی صورت میں دو ہفتے کا وقت دیا جائے ، عدالت نیب کو میرے خلاف تمام انکوائریز سے متعلق مطلع اور دو ہفتے تک مجھے گرفتار نہ کرنے کا حکم دے۔سعدرفیق کی درخواست پراسلام آباد ہائیکورٹ میں آج جمعرات کو جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی سماعت کریں گے۔