امت رپورٹ
پی ایس ایل کھلاڑیوں کی خریداری وفاقی دارالحکومت اسلام آباد منتقل کردی گئی ہے۔ اس ضمن میں ڈرافٹ کا شیڈول تیار کرلیا گیا ہے۔ اس بار بھی ہر ٹیم کم از کم 10 کھلاڑیوں کو برقرار رکھ سکتی ہے۔ جبکہ شہرہ آفاق کیوی وکٹ کیپر بیٹسمین لیوک رونکی اس بار بھی اسلام آباد یونائیٹڈ کیلئے دستیاب ہوں گے۔ جبکہ اطلاعات کے مطابق اے بی ڈی ویلیئرز اور اسٹیو اسمتھ سمیت دیگر نامور غیر ملکی پلیئرز پاکستان میں کھیلنے کیلئے تیار ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے دعویٰ کیا ہے کہ دیگر ایڈیشنز کے مقابلے میں اس بار سپر لیگ فور کامیاب ترین ایونٹ ثابت ہوگا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل ایڈیشن فور کی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ملکی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کے نام فائنل کرنے کے بعد اب ڈرافٹ کیلئے شیڈول کا بھی اعلان کردیا گیا ہے۔ جس کے تحت پاکستان سپر لیگ 2019ء کیلئے تمام 6 ٹیموں کے کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ 20 نومبر کو اسلام آباد میں ہوگی۔ پی ایس ایل کیلئے کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ کا عمل ایونٹ کی سرگرمیاں مزید شہروں تک پھیلانے کی غرض سے لاہور سے اسلام آباد منتقل کیا گیا۔ جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ بھی تاثر پیش کیا ہے کہ جس شہر کی ٹیم پی ایس ایل چیمپئن بنے گی، وہیں ڈرافٹ کا عمل منعقد کیا جائے گا۔ لہذا ڈرافٹ کا آغاز بھی اسلام آباد یونائیٹڈ ہی کرے گی۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن کے فائنل سمیت 8 میچ پاکستان میں رکھے گئے ہیں، جو کراچی اور لاہور میں کھیلے جائیں گے۔ جبکہ اسلام آباد پی ایس ایل کے کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ کی میزبانی کرنے والا دوسرا شہر بن گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈرافٹنگ سیزن فور کے عمل سے قبل پی ایس ایل کی تمام 6 ٹیمیں اپنے کھلاڑیوں کو 13 نومبر تک برقرار رکھ سکیں گی اور 12 نومبر کے بعد یہ موقع ختم ہوجائے گا۔ پی ایس ایل کے رواں سیزن کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہر ٹیم کم ازکم 10 کھلاڑیوں کو برقرار رکھ سکتی ہے۔ ٹورنامنٹ کے چوتھے ایڈیشن کے سرفہرست کھلاڑیوں میں اے بی ڈی ویلیئرز، اسٹیو اسمتھ، کیرون پولارڈ، کولن منرو، شین واٹسن، سنیل نارائن، کرس لین اور ڈیرن سیمی شامل ہیں۔ ان کھلاڑیوں کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ فہرست میں شامل نامور فارن پلیئرز 8 میچز پاکستان میں کھیلنے کیلئے دستیاب ہوں گے۔ اس حوالے سے جلد ان کھلاڑیوں سے تحریری ضمانت لی جائے گی۔ جبکہ پاکستان آنے والے کھلاڑیوں کو 30 فیصد اضافی رقم بھی دی جائے گی۔ دوسری جانب ٹورنامنٹ کے گزشتہ سیزن میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو رواں سیزن کے لئے برقرار رکھنے کے علاوہ تبادلہ یا ڈرافٹ کے لئے بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔ ادھر پی سی بی نے احمد شہزاد کو پی ایس ایل ڈرافٹنگ لسٹ میں شامل کرلیا ہے۔ ترجمان پی ایس ایل کے مطابق احمد شہزاد کو پی ایس ایل 4 کیلئے کھلاڑیوں کے پول میں شامل کرلیا گیا ہے۔ احمد شہزاد پر ڈوپ ٹیسٹ کیس میں4 ماہ کی پابندی عائد ہے۔ احمد شہزاد کی پابندی 10 نومبر کو ختم ہوجائے گی۔ ترجمان پی ایس ایل نے واضح کیا ہے کہ احمد شہزاد گولڈ کیٹیگری کا حصہ ہوں گے۔ پی ایس ایل تھری میں احمد شہزاد ملتان سلطانز کا حصہ تھے۔ پی ایس ایل فور کیلئے انہیں ملتان سلطانز کی ٹیم میں شامل کرنے، ریلیز کرنے یا ان کے بدلے کسی اور کھلاڑی کو لینے کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔ واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کا آغاز 14 فروری 2019ء کو ہوگا۔ جہاں گزشتہ برس کی ہی 6 ٹیمیں حصہ لیں گی۔ ادھر چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا ہے کہ لیگ کے کامیاب انعقاد کیلئے موثر میکنزم تیار کیا جارہا ہے۔ اس بار امارات میں تماشائیوں کی دلچسپی بڑھانے کیلئے اقدامات کریں گے۔ جبکہ ٹکٹوں کے نرخ میں بھی کمی کرنے پر غور کیا جارہا ہے، تاکہ ابتدائی میچز میں لوگ زیادہ سے زیادہ اسٹیڈیم کا رخ کریں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس بار پی ایس ایل فور دیگر ایڈیشنز کے مقابلے میں زیادہ کامیاب ثابت ہوگا۔ احسان مانی کے بقول 3 برس میں مکمل پی ایس ایل پاکستان لے آئیں گے۔ اس بار پی ایس ایل کے 8 میچز ہونے ہیں۔ کراچی فائنل سمیت چار میچز کی میزبانی کرے گا۔ اتنے ہی مقابلے لاہور میں ہوںگے۔ کوشش ہے کہ تین سال میں پوری لیگ ملک میں واپس لے آئیں۔
٭٭٭٭٭
Next Post