وزیر تعلیم کی اکلوتی بیٹی سرکاری اسکول میں داخل
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے اپنی اکلوتی بیٹی اور دو بھتیجیوں کو حیدرآباد کے ایک سرکاری اسکول میں داخل کروا دیا۔ وزیر تعلیم سندھ نے سندھ اسمبلی کے فلور پر کیا گیا اپنا وعدہ نبھایا۔ صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے جمعہ کو اپنی 9 سالہ بیٹی کیف الوریٰ اوردو بھتیجیوں سیدہ عظمیٰ شاہ اور علیزہ شاہ کو میراں گورنمنٹ گرلز اسکول میں داخل کرا دیا۔ صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے اسکول کے پرنسپل آفس میں اپنی بیٹی اور بھتیجیوں کے داخلہ فارم جمع کروائے۔ اسکول کے احاطے میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سید سردار علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے اسمبلی کے فلور پر کیا گیا اپنا وعدہ پورا کردیا ہے ۔ اب ارکان سندھ اسمبلی اور محکمہ تعلیم کے دیگر افسران کیلئے امتحان ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں اونر شپ لینا ہوگی ۔ سرکاری اسکول کے اساتذہ بھی اپنے بچوں کو سرکاری اسکولو ں میں تعلیم دلوائیں گے۔ ایسا نہیں ہوسکتا کہ سرکاری اسکول کے بچے نجی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کریں ، کیونکہ جب اساتذہ کے اپنے بچے بھی سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کریں گے تو معیار تعلیم بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بند سرکاری اسکولوں کو کھولا جائیگا ، جبکہ معیار تعلیم کو مزید بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ تبدیلی کی ابتدا اپنے گھر سے ہونی چاہیے ،کیونکہ دنیا میں تبدیلی کے لیے پہلے خود کو تبدیل کرنا پڑتا ہے، انہوں نے کہا کہ مسئلہ اصل میں سرکاری اداروں پر عوام کے اعتماد کی بحالی کا ہے اور میں نے آج سرکاری اسکولوں کے اعتماد کو بحال کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے، اگر میں اپنے بچو ں کوسرکاری اسکول میں تعلیم نہیں دلواؤں گا تو دوسروں کو کیسے سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دوں گا۔ طالب المولیٰ کالج سعید آباد کے واقعہ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ بات کسی پر اپنا فیصلہ مسلط کرنا نہیں ہے بلکہ یہ بات ضمیر کی ہے ، تاکہ ہر ایک اس سے سبق حاصل کرے جو کچھ میں نے کیا یہ میرا فرض تھا۔