ایس ایس پی انوسٹی گیشن ون کی سفارش پر 10ایس آئی اوز کے تبادلے
کراچی (رپورٹ/ خالد سلمان) کراچی پولیس چیف کی ہدایت کے برخلاف ایس ایس پی انویسٹی گیشن ون نے ڈی آئی جی ایسٹ سے سفارش کرکے 10 ایس آئی اوز کے تبادلے کروادیئے۔تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن ون غلام شبیر میمن نے ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی کو 10 ایس آئی اوز کے تبادلوں کی سفارش کی تھی جس کے تحت ڈی آئی جی ایسٹ کی جانب سے انسپکٹر محمد سلیم رند کو شارع فیصل سے فیروزآباد، انسپکٹر جاوید احمد بابر کو بلوچ کالونی سے شارع فیصل، انسپکٹر امجد یامین کو گلستان جوہر سے بلوچ کالونی، انسپکٹر جاوید احمد شیخ کو انویسٹی گیشن ٹو ملیر سے گلستان جوہر، انسپکٹر نسیم فاروقی کو فیروز آباد عزیز بھٹی، انسپکٹر طارق علی کو عزیز بھٹی سے سولجر بازار، انسپکٹر ارشاد احمد آرائیں کو انیسٹی گیشن ون ایسٹ سے نیو ٹاؤن، انسپکٹر امتیاز احمد بانڈے کو انویسٹی گیشن ون ایسٹ سے جمشید کوارٹر، انسپکٹر سردار احمد عباسی کو انویسٹی گیشن ون ایسٹ سے بہادرآباد اور انسپکٹر جہانگیر احمد بھٹو کو انویسٹی گیشن ون ایسٹ سے بریگیڈ تھانے میں تعیناتی کے احکامات جاری کردیئے گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ڈیڑھ ماہ قبل ہی ایس آئی او بہادر آباد تعینات ہونے والے انسپکٹر کاشف ربانی نے بنا کسی شکایت کے ہٹائے جانے پر ایڈیشنل آئی جی سے مذکورہ تبادلوں کے حوالے سے تحقیقات کی سفارش کی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جانب سے احکامات تھے کہ شہر بھر کے کسی بھی تھانے میں تعینات ایس ایچ او یا ایس آئی او کو بنا کسی شکایت کے نہیں ہٹایاجائے گا۔ جس کے برخلاف پہلی بار فیلڈ میں تعینات ہونے والے ایس ایس پی انویسٹی گیشن ون غلام شبیر میمن نے اپنے آفس سپرنٹنڈنٹ مقبول کی فرمائش پر دس ایس آئی اوز کے تبادلے کرادیئے، پولیس ذرائع کے مطابق نئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن ون غلام شبیر میمن اس سے قبل اے آئی جی لیگل پراسیکیوشن تعینات تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن ون کے آفس میں آفس سپرنٹنڈنٹ مقبول بنا کسی آرڈرکے سپرنٹنڈنٹ کی سیٹ پر براجمان ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی جانب سے کرپشن کی شکایات پر خود ساختہ آفس سپرنٹنڈنٹ مقبول کو نہ صرف نوکری سے برطرف کیا گیا تھا بلکہ اس کے ایسٹ زون میں داخلے پر بھی پابندی عائد تھی، لیکن سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کے جاتے ہی مقبول نے خود کو بحال کراکر ایسٹ زون میں اپنی تعیناتی کرالی۔ پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ون کا آفس سپرنٹنڈنٹ مقبول ایس ایس پی کے نام پر ایس آئی اوز کو ڈرا دھمکا کر مبینہ طور پررقم بھی وصول کرتا ہے۔ اس حوالے سے ‘‘امت’’ کی جانب سے ایس ایس پی انوسٹی گیشن ون کے آفس سپریٹنڈنٹ مقبول سے موقف کیلئے متعددبار کوشش کی گئی تاہم ان کا موبائل فون مسلسل بند جاتا رہا۔