منی لانڈرنگ کیس میں 94اکاؤنٹس کا ڈیٹا مل گیا

0

کراچی(این این آئی) سندھ میگامنی لانڈرنگ کیس میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے اربوں روپے کا معاملہ کھربوں میں جانے کا خدشہ ظاہر کیاگیاہے۔ جے آئی ٹی نے کڑیاں ملاتے ہوئے 94 اکاؤنٹس کا ریکارڈ حاصل کر لیاہے۔تفتیشی ادارے 94 جعلی اکاؤنٹ ہولڈرز کے بیانات ریکارڈ کر چکے ہیں۔ بیشتر اکاؤنٹس میں رقم موجود نہیں تھی اور پہلے ہی ٹرانزیکشن کی جا چکی تھی۔دوسری جانب ایک اور شہری کا جعلی اکاؤنٹس سامنے آیاہے، جس میں سے 2 ارب 50 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز کا انکشاف ہوا ہے۔ایف آئی اے نے ایک اور اربوں روپے ٹرانزیکشنز کرنے والے رکشہ ڈرائیور کے بینک اکاؤنٹ کا سراغ لگایا ہے۔ایف آئی کے مطابق کراچی کے نجی بینک یو بی ایل میں رکشہ ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں 2 ارب 50 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئی۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اکاؤنٹ ہولڈر کا نام رشید ہے اور وہ اورنگی ٹاؤن کا رہائشی ہے۔ایف آئی اے نے جب رشید کو بیان کے لیے بلایا تو وفاقی ایجنسی کو معلوم ہوا کہ وہ رکشہ چلاتا ہے۔ایف آئی اے نے بتایا کہ رکشہ ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں 2 ارب 50 کروڑ کی رقم منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوئی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More