نسل پرستی کیخلاف برلن میں لاکھوں کا مارچ

0

برلن(امت نیوز) جرمنی میں دارالحکومت سمیت کئی دوسرے شہروں میں نسل پرستی اور تارکین وطن دشمن کیخلاف کئی بڑی ریلیاں نکالی گئیں اور مارچ کئے گئے ۔ دارالحکومت برلن میں ڈھائی لاکھ سے زائد افراد نے نسل پرستی کیخلاف نکالے گئے بڑے احتجاجی مارچ میں شرکت کر کے دائیں بازو کی انتہا پسندانہ سیاست کو مسترد کر دیا ۔ریلی میں جرمنی بھر سے لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔مارچ کی کامیابی میں کی متعدد مزدور تنظیموں کے علاوہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کے کئی اداروں نے اہم کردار ادا کیا۔مارچ کے شرکا نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ۔ ان پر ’’ دیوار نہیں پل بنو‘‘،’’کھلے سماج کیخلاف ہم تقسیم نہیں ہوں گے ‘‘۔مظاہرین نے مہاجرین اور تارکین وطن کو محفوظ ٹھکانہ دینے کے لیے بھی نعرے بھی لگائے۔مارچ کے شرکا سے خطاب میں نامور مقررین نے زور دیا کہ سماج میں دیواریں کھڑی کرنے کے بجائے انسانوں میں پل بننا چاہئے۔ اتوار کی ریلیاں اور مارچ حالیہ برسوں کے دوران نسل پرستی اور غیر ملکی تارکین وطن سے نفرت کے خلاف بڑا اظہار ہے ۔انتہا پسندی کےخلاف ملک گیر احتجاج ایسے موقع پر سامنے آیا ہے ،جب اتوار کو جرمن صوبہ بویریا میں ریاستی الیکشن ہو رہے ہیں ۔ الیکشن میں انتہا پسند جماعت اے ایف ڈی بھی حصہ لے رہی ہے ۔10لاکھ سے زائد غیر ملکی تارکین وطن ، خصوصاً جنگ زدہ ممالک سے لوگوں کی آمد کی وجہ سے اس انتہا پسند جماعت کی مقبولیت بویریا میں بھی بڑھی ہے ،جسے پہلے انجیلا مرکیل کی کرسچین ڈیموکریٹک پارٹی کا گڑھ سمجھاجاتا ہے۔جرمن حکومت کہتی ہے کہ اے ایف ڈی معاشرتی تناؤ کو بڑھا رہی ہے ۔صنعت کاروں اور تاجروں کا کہنا ہے کہ قوم پرستی کی لہر جرمنی کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More