کابل(امت نیوز) افغان طالبان نے پکتیکا کے 2 اضلاع پر قبضہ کرلیا۔ جوزجان ، خوست ، پکتیا،ہلمند اور ننگرہار میں بھی حملے کئے جس کے نتیجے میں داعش کمانڈر سمیت کم ازکم 25 افراد مارے گئے۔ ادھر کابل کے رہائشی علاقے میں راکٹ حملوں سے کم از کم 3 افراد زخمی ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاکستان سے متصل صوبے پکتیکا میں اتوار سے شدید لڑائی جاری تھی ۔ منگل کے روز طالبان نے 2 اضلاع گیان اور اومنہ پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے جب کہ افغان و اتحادی اہلکار علاقے سے فرار ہوتے ہوئے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود سمیت گاڑیاں بھی چھوڑ گئے ۔صوبائی کونسل کے رکن فضیل رحمان کٹوازئی نے برطانوی خبر ایجنسی کو بتایا کہ جھڑپوں میں 3 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ طالبان ذرائع کے مطابق پکتیکا، خوست ، پکتیا،ہلمند اور ننگرہار میں کارروائیوں کے دوران کم ازکم فوجی مارے گئے ہیں ۔کئی ٹینک اور گاڑیاں تباہ ہوئیں جب کہ رینجرز گاڑیوں سمیت بھاری مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود بھی ہاتھ لگا ہے۔اسی دوران منگل کے روز افغان دارالحکومت کے رہائشی علاقے میں کم ازکم 3 راکٹ گرے جس سے 3 افراد زخمی ہوئے۔ افغان ٹی وی طلوع کے مطابق دھماکوں کی تعداد 5 ہے اور تمام ضلع افشر میں واقع پولیس اکیڈمی کے قریب ہوئے۔ یکے بعد دیگرے راکٹ حملوں کے خوف سے کئی گھرانے علاقے سے نقل مکانی کرگئے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔پولیس ترجمان حشمت ستنکزئی علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تاہم اس بات کی شناخت نہ ہوسکی کہ راکٹ کہاں سے داغے گئے ۔ ادھر صوبہ جوزجان کے سیکورٹی حکام نے کہا ہے کہ اس صوبے میں داعش اور طالبان کے درمیان جاری جھڑپوں میں دہشت گرد گروہ داعش کا نائب امیر ہلاک ہوگیا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق گورنر کے ترجمان محمد رضا غفوری نے بتایاکہ طالبان نے گزشتہ رات ایک مرتبہ پھر ’’مغول‘‘ اور ’’سردرہ‘‘ علاقوں میں داعش کے ٹھکانوں پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں داعش کا صوبائی نائب امیرمارا گیاجب کہ سرغنہ ننگرہار کی جانب فرار ہوگیا ہے۔