اسلام آباد (امت نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ملکی مسائل کے حل کے لئے دوست ممالک سے رابطے کر رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔معیشت آج بد ترین حالات سے دو چار ہے ، ہرروز قرضوں کی ادائیگی کی مد میں چھ ارب روپے دینے پڑ رہے ہیں۔ وہ پی بی اے، سی پی این ای اور اے پی این ایس کے وفود کے ساتھ ملاقات میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ اس موقع پر میڈیا انڈسٹری کو درپیش چیلنجز اور ان کے حل کی تجاویز پربھی غور کیا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ملکی اقتصادی مسائل کے باعث میڈیا کو بھی مشکلات درپیش ہیں۔ کسی صورت میڈیا انڈسٹری کو نیچے نہیں جانے دیں گے، کن شعبوں میں ایڈورٹائز کرنا ہے اسکا تعین کر رہے ہیں۔میڈیا کو مجھ پر تنقید کا مکمل حق ہے، ذمہ دارانہ رپورٹنگ آج کی اشد ضرورت ہے ۔ حکومت آزادی صحافت پر مکمل یقین اور تنقید کا خیر مقدم کرتی ہے۔یہ تاثر غلط ہے کہ حکومت نے میڈیا انڈسٹری کے اشتہارات بند کر دیئے۔ سرکار کا میڈیا پر کنٹرول یا اشتہارات پر پابندی کا کوئی ارادہ نہیں۔عمران خان نے کہاکہ ان کی کامیابی کی وجہ میڈیا ہے اور وہ اس کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے اخبارات کے نیوز پرنٹ پر عائد پانچ فیصد ڈیوٹی ختم کرنے کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے اس ملک کے ساتھ جو کیا وہ دشمن بھی نہیں کرتے ۔ اداروں کو پریشرائز کیا گیا۔ ان کی حکومت تعلیم، صحت اور سماجی شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔عام آدمی کی مشکلات کم کرنا چاہتے ہیں۔ توقع ہے اپنی پالیسیوں سے بہت جلد مسائل پر قابوپا لیں گے۔ سخت فیصلوں کے بعد چھ ماہ میں تبدیلی نظر آئے گی۔تسلیم کرتا ہوں کہ صحیح معنوں میں اپنا پروگرام عوام تک نہیں پہنچا سکے۔عمران خان نے مزید کہا کہ تحقیقاتی اداروں نے ایک سو اٹھائیس ایسے بینک اکانٹس کا پتہ لگایا ہے جن میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں اور وہ ریڑھی اور رکشے والوں کے نام پر چل رہے تھے۔ عالمی عدالتوں میں کیسز کے اخراجات پر وکیلوں کی فیسوں کی مد میں دس ارب روپے خرچ کئے گئے، اسکے باوجود ہم ہر کیس ہار گئے۔انہوں نے کہااگلے چھ ماہ میں ملک تیزی سے بدلے گا۔پاکستان میں غیر یقینی کی صورتحال ہے صرف 2 یا 3 ماہ کے ریزروز ہیں اسلام آباد میں لینڈ مافیا سے اب تک تین سو پچاس ارب روپے کی زمین واگزار کرائی گئی۔ میڈیا نے حکومت کے ہنی مون پیریڈ کی نو دن میں ہی کریش لینڈنگ کروا دی۔ وائٹ کالر کرائم ثابت کرنا سب سے مشکل کام ہے جیلوں میں جانے سے بچنے کے لئے اپوزیشن جمہوریت خطرے میں ہے کا شور مچا رہی ہے۔