میانمار کی نام نہاد انسانی حقوق کی علمبردار آبائی گھر پر قابض نکلی

0

ینگون(امت نیوز)لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کی بیدخلی اور قتل عام کی حمایت کرنے والی میانمار کی رہنما آنگ سانگ سوچی کے آبائی گھر پر قابض ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔گھر پر مسلسل قبضے کے خلاف سوچی کا چھوٹا بھائی آنگ سانگ اُو عدالت چلا گیا ہے۔سوچی کو دنیا بھر میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی وجہ سے مذمت کا سامنا ہے ۔سوچی کو اعزازی شہریت دینے پر کئی ممالک میں پچھتاوے کا شکار ہیں ۔حال ہی میں کینیڈا اسکی اعزازی شہریت واپس لے چکا ہے ۔آنگ سانگ اُو نے ملکی عدالت میں آنگ سانگ سوچی کیخلاف دائر مقدمے میں ایک جھیل کے کنارے واقع قیمتی خاندانی گھر پر حق ملکیت کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے اس کی نیلامی اور اپنے حصے کا مطالبہ کیا ہے۔اس گھر کی قیمت اب90لاکھ ڈالر ہے ۔ اب اس گھر کو سرکاری اہمیت بھی حاصل ہے۔ یہ وہی گھر ہے جہاں آنگ سانگ سوچی 15برس نظر بند ررہی ۔اب یہاں پر میانمار کی حکمران جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی کا مرکزی دفتر بھی ہے جہاں اوباما اور ہیلری کلنٹن سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے بھی دورہ کیا۔آنگ سانگ او نےسوچی کی نظر بندی کے دوران ہی2001میں گھر کی ملکیت کا دعویٰ دائر کیا تھا جس پر 2016میں ایک عدالت نے فیصلہ سنایا تھا کہ مرکزی عمارت کی مالک آنگ سانگ سوچی ہی ہوں گی جب کہ عمارت کے اطراف کی زمینوں پر چھوٹے بھائی کا حق ہوگا اسی طرح قریب واقع ایک اور گھر بھی چھوٹے بھائی کو دیا گیا۔آنگ سانگ اُو نے فیصلے کو جانبدرانہ قرار دیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More