عباس آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کو بڑی فتح دلانے میں کامیاب

0

قیصر چوہان
نوجوان فاسٹ بالر محمد عباس آسٹریلیا کیخلاف پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی ٹیسٹ سیریز میں فتح دلانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ٹیسٹ تاریخ میں پہلی بار گرین کیپس نے 373 رنز کے مارجن سے کامیابی حاصل کی۔ اس ٹیسٹ میچ میں پیسر نے مجموعی طور پر دس کھلاڑیوں کو شکار کیا۔ انہوں نے سیریز کے بہترین پلیئر کا ایوارڈ اپنی صاحبزادی کے نام کر دیا ہے ۔ ادھر پاکستان اور آسٹریلوی کپتان بھی فاسٹ بالر کے گن گانے لگے۔ جبکہ قومی ہیرو کا غیر ملکی میڈیا کو کہنا تھا کہ وہ مشکلات کا سامنا کر کے اس مقام تک پہنچے۔
عالمی میڈیا میں پاکستان کے ابھرتے اسپیڈ اسٹار محمد عباس کے خاصے چرچے ہیں۔ انہوں نے دونوں ٹیسٹ میچز میں مجموعی طور پر 17 شکار کرکے آسٹریلوی ٹیم کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میں تباہی مچانے والے بالر محمد عباس نے اپنی کامیابی بیٹی کے نام کردی ہے۔ پیسر نے ابو ظہبی ٹیسٹ میں شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلوی بیٹنگ لائن کو تباہ کیا اور 10 وکٹیں اپنے نام کیں۔ محمد عباس کو شاندار کارکردگی پر مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز قرار دیا گیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کوا نٹرویو میں محمد عباس کا کہنا تھا کہ ’’اپنی بیٹی کی سالگرہ پر میں اسے کوئی گفٹ نہں دے سکا۔ اس لئے یہ اعزا اس کے نام کیا ہے۔ میری کارکردگی والدین، اہلیہ اور میری بیٹی کی دعائوں کا نتجیہ ہے۔ چونکہ میں سخت حالات و مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد اس مقام تک پہنچا ہوں اس لئے ٹیسٹ کرکٹ میں ملنے والی فوری کامیابیوں سے میرا دماغ خراب نہیں ہو گا۔ میرا اللہ تعالیٰ پر پورا یقین اور اعتقاد ہے اور میں ہمیشہ یہی دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے مشکل صورتحال سے بچائے۔ کیونکہ میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلتے ہوئے اپنی آنکھوں کے سامنے بہت کچھ ہوتے ہوئے دیکھ چکا ہوں‘‘۔ یاد رہے کہ محمد زاہد نے 1996ء میں اپنے کیریئر کے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 11 وکٹیں لیں، تاہم کمر کی انجری کے سبب ان کا کیریئر صرف 4 ٹیسٹ میچوں تک ہی محدود رہا۔ محمد آصف اور عامر کی جوڑی کو بھی اپنی عمدہ بالنگ کے سبب دنیا بھر میں سراہا گیا۔ لیکن 2010ء کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد ان پر 5 سال کی پابندی عائد کردی گئی۔ جس نے آصف کا کیریئر تقریباً ختم کردیا۔ محمد عامر کی کرکٹ میں واپسی ہوئی، لیکن ان کی بالنگ میں وہ خوبی نظر نہیں آئی جس کیلئے وہ شہرت رکھتے تھے۔ واضح رہے کہ اپنے کیریئر کے 10 ویں ٹیسٹ میچ میں 50 وکٹیں لے کر محمد عباس پاکستان کی جانب سے تیز ترین 50 وکٹیں لینے والے دوسرے کامیاب ترین بالر بن گئے ہیں۔ اس سے پہلے یہ اعزاز وقار یونس، محمد آصف اور شبیر احمد کو ملا۔ دوسری جانب محمد عباس نے پاکستانی ٹیسٹ تاریخ میں ٹیم کو سب سے بڑے مارجن سے کامیابی دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان نے کسی بھی ٹیم کے خلاف 373 رنز کے بھاری مارجن سے کامیابی سمیٹی۔ اس سے قبل بھی ایسا بڑا کارنامہ پاکستان نے ابوظہبی کے مقام پر ہی 2014ء میں آسٹریلیا کے خلاف ہی حاصل کیا تھا۔ جس میں گرین کیپس نے 356 رنز کے مارجن سے فتح حاصل کی تھی۔ پاکستان کو تاریخ کی بڑی کامیابی دلانے پر سرفراز احمد اور آسٹریلوی کپتان ٹم پین فاسٹ بالر محمد عباس کے گن گانے لگے ہیں۔ سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ محمد عباس کی بالنگ، دونوں ٹیموں میں واضح فرق تھا۔ محمد عباس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ محمدعباس کی بالنگ ہی جیت کی اصل وجہ بنی‘‘۔ آسٹریلوی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ٹیم پین نے پاکستانی فاسٹ بالر محمد عباس کو ورلڈ کلاس بالر قرار دیا ہے۔ تسمانیہ سے تعلق رکھنے والے ٹم پین کا کہنا ہے کہ محمد عباس نے بہت متاثر کیا۔ یاسر شاہ نے بھی عمدہ بالنگ کی، لیکن عباس کی بالنگ آئوٹ کلاس تھی۔ عباس کی کامیابی کا بڑا راز ان کی لائن اور لینتھ ہے۔ وہ وکٹوں کے درمیان گیند کروا کر وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ادھر جنوبی افریقی اسپیڈ اسٹار ڈیل اسٹین نے محمد عباس کو ٹیسٹ کرکٹ کا نمبر ون بالر قرار دیا ہے۔ جبکہ قومی ٹیم کے سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے پیش گوئی کی ہے کہ محمد عباس بہت آگے جائے گا۔ سابق انگلش بلے باز مائیکل وان اور سابق ساؤتھ افریقن کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے بھی محمد عباس کی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔ دریں اثنا پاکستان نے ابوظہبی ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو 373 رنز سے شکست دے کر 2 میچوں کی سیریز 0-1 سے اپنے نام کرلی۔ ابوظہبی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں قومی ٹیم نے بابراعظم کے 99 اور سرفراز احمد کے 81 رنز کی بدولت 9 وکٹوں کے نقصان پر 400 رنز بناکر اننگز ڈکلیئر کردی تھی۔ آسٹریلیا کو ٹیسٹ میچ جیتنے کیلئے 538 رنز کا ہدف ملا، تاہم آسٹریلوی ٹیم صرف 164 رنز ہی بنا سکی۔ چوتھے روز آسٹریلیا نے ایک وکٹ کے نقصان پر 47 رن سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا، لیکن محمد عباس نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلوی بلے بازوں کی ایک نہ چلنے دی اور آدھی ٹیم کو محض 78 رنز پر ہی پویلین بھیج دیا۔ یاسر شاہ اور محمد عباس نے مل کر ساتھ مل کر آسٹریلیا کی پوری ٹیم 164 رنز پر بک کردی تھی۔ آسٹریلیا کے اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ انجری کے باعث بیٹنگ کیلئے نہ آسکے۔ جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد بھی انجری کے باعث گراؤنڈ میں نہیں اترے۔ ان کی جگہ محمد رضوان نے وکٹ کیپنگ کے فرائض انجام دیئے۔ دوسری جانب آئی سی سی کی جانب سے جاری تازہ ترین رینکنگ کے مطابق پاکستان سے شکست کے بعد آسٹریلین ٹیم تیسری سے پانچویں پوزیشن پر آ گئی ہے۔ پاکستان 95 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ ساتویں پوزیشن پر برقرار ہے۔ جبکہ سری لنکا دو پوائنٹس کی برتری کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔ نئی ٹیسٹ رینکنگ کے مطابق بھارت بدستور پہلے نمبر پر براجمان ہے۔ جبکہ جنوبی افریقہ دوسرے، انگلینڈ تیسرے اور نیوزی لینڈ کی چوتھی پوزیشن ہے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More