جامعہ کراچی – داخلہ ٹیسٹ فیس وصولی این ٹی ایس کے سپرد

0

کراچی(رپورٹ: رائو افنان)جامعہ کراچی اپنی نااہلی کے باعث امسال بھی اپنا داخلہ ٹیسٹ نظام متعارف نہیں کراسکی۔رواں برس داخلہ ٹیسٹ کے سلسلے میں رقم وصولی کا معاملہ بھی این ٹی ایس کے سپرد کردیا گیا۔اس طرح داخلے کے خواہشمند 18 ہزار سے زائد طلبہ فی کس 791 روپے کے حساب سے مذکورہ نجی ٹیسٹنگ ادارے کو ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد فیس کی مد میں جمع کرائیں گے۔اپلائیڈ کمیسٹری ٹیسٹ سبیسڈ شعبہ جات کی فہرست میں شامل جبکہ اکنامکس، ریاضی، مائیکروبیالوجی اور پبلک پالیسی کو خارج کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی اس سال بھی اپنا داخلہ ٹیسٹ نظام متعارف نہ کراسکی۔جامعہ انتظامیہ نے گزشتہ سال اکیڈمک کونسل میں یہی جواز بنا کر این ٹی ایس کو نوازا تھا کہ وقت کم رہ گیا ہے، تو این ٹی ایس کے پاس جانا مجبوری ہے اور آئندہ داخلوں کے لئے اپنا ٹیسٹ نظام متعارف کرانے کے دعویٰ کئے تھے، تاہم وہ دعویٰ دھرے کے دھرے رہ گئے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ جامعہ انتظامیہ نے امسال داخلہ ٹیسٹ کا پورا معاملہ این ٹی ایس کے سپرد کردیا۔اب این ٹی ایس جامعہ کراچی کے ٹیسٹ بیسڈ شعبہ جات میں خواہشمند طلبہ سے براہ راست خود فیس وصول کرے گا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال 18 ہزار سے زائد امیدواروں نے ٹیسٹ میں حصہ لیا تھا، جس پر جامعہ نے این ٹی ایس کو ایک کروڑ سے زائد روپے کی ادائیگی کی تھی۔امسال فیس کی مد میں این ٹی ایس طلبہ سے ڈیڑھ کروڑ سے زائد روپے فیس کی مد میں وصول کرے گا۔دوسری جانب اکیڈمک کونسل نے شعبہ فارمیسی، کیمیکل انجینیئرنگ،کمپیوٹر سائنس کے لئے داخلہ ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس 50 جبکہ باقی ٹیسٹ بیسڈ شعبہ جات کے لئے 40 کردیئے، جبکہ اکیڈمک پرسنٹیج کا متوازن کی وہی پالیسی برقرار رہے گی۔اکیڈمک کونسل نے 4 شعبہ جات کو ٹیسٹ بیسڈ سے نکال کر اپلائیڈ کمیسٹری کو ٹیسٹ بیسڈ شعبہ جات میں شامل کرلیا۔شعبہ مارمیسی کے داخلوں کے لئے پاکستان فارمیسی کونسل کی پالیسی کے مطابق داخلے کے معیار انٹری ٹیسٹ پاسنگ مارکس 50 جبکہ اکیڈمک پرسنٹیج 60 برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ کیمیکل انجنیئرنگ کے لئے بھی یہی معیار ہوگا۔اسی طرح کمپیوٹر سائنس کا داخلہ ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس تو 40 ہوں گے، جبکہ اکیڈمک پرسنٹیج کم از کم 55 فیصد ہونا ضروری ہے۔اسی طرح بین الاقوامی تعلقات،انگریزی،ابلاغ عامہ،فزیوتھیراپی،انوائر مینٹل اسٹڈیز،بائیو ٹیکنالوجی،اپلائیڈ کمیسٹری،بی بی اے اور ایم بی اے کے لئے ان کی کلیہ جات کے حساب سے اکیڈمک پرسنٹیج کم از کم ہونا ضروری ہے، جو پرانی پالیسی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ آئندہ داخلوں کے لئے اکیڈمک کونسل نے 4 شعبہ جات کو ٹیسٹ بیسڈ شعبہ جات کی فہرست سے خارج کردیا ہے، جس میں اکنامکس،ریاضی،مائیکروبیالوجی اور پبلک پالیسی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ جامعہ انتظامیہ ماضی میں داخلہ ٹیسٹ خود لیا کرتی تھی اور گزشتہ کئی برسوں سے این ٹی ایس کو ٹیسٹ کی مد میں نوازنے کے سلسلہ جاری ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More