ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو ایک ماہ سے ادویہ فراہمی بند
کراچی (رپورٹ : صفدر بٹ) کراچی سمیت صوبے بھر کے انسداد ہیپا ٹائیٹس مراکز پر ادویات کی عدم دستیابی کے باعث ہزاروں مریضوں کی زندگی داؤ پر لگ گئی ہے، محکمہ صحت سندھ کی جانب سے ہیپا ٹائٹس بی اور سی کی ادویات خرید نے کا عمل بروقت مکمل نہ ہونے سے صوبے بھر کے اسپتالوں میں ادویات کی قلت ہو گئی ہے اور مریضوں کو ایک ماہ سے ادویات کی فراہمی بند ہے، استطاعت رکھنے والے مریض ڈوز میں تسلسل رکھنے کیلئے ادویات بازار سے خرید رہے ہیں، جبکہ دیگر مریضوں کی ڈوز متاثر ہونا شروع ہوگئی ہیں، محکمہ فنانس کی جانب سے بروقت فنڈز جاری نہ کئے جانے سے ہیپا ٹائٹس کنٹرول پروگرام کے 3 درجن سے زائد ملازمین بھی 3 ماہ کی تنخواہ سے محروم ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ہیپا ٹائٹس کنٹرول پروگرام کے 80 مراکز قائم ہیں، جن میں سے سول اسپتال، لیاری جنرل اسپتال، سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد اسپتال، سندھ گورنمنٹ کورنگی اسپتال ، سندھ گورنمنٹ سعود آباد اسپتال سمیت کراچی کے دیگر اسپتالوں میں 12 مراکز ہیں، جہاں سندھ کے رہائشی ایڈریس والے قومی شناختی کارڈ کے حامل مریضوں کو ہیپاٹا ئیٹس کی تشخیص وعلاج کی سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دنوں ہیپا ٹائیٹس کنٹرول پروگرام کے تمام مراکز ادویات کی شدید قلت کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے گزشتہ 2 ماہ کے دوران رجسٹرڈ ہونے والے 3 ہزار سے زائد نئے مریضوں کو ادویات کی نئی خریداری تک انتظار کرنے کا کہا جارہا ہے جبکہ ادویات کی عدم دستیابی سے پہلے سے رجسٹرڈ ہزاروں مریض جنہیں ادویات کا کورس شروع کئے ہوئے 3 سے 4 ماہ ہو چکے ہیں، کی ڈوزز متاثر ہو رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی خریداری تک سابقہ اسٹاک سے مریضوں کو ادویات کی فراہمی برقرار رکھنے کیلئے حیدر آباد میں واقع ہیپا ٹائیٹس کنٹرول پروگرام کی ہدایت پر سندھ بھر کے مراکز نے رجسٹرڈ مریضوں کو ادویات کی فراہمی ماہانہ کے بجائےہفتے کی بنیاد پر کرنا شروع کردی تھی تاکہ مریضوں کی ڈوز میں تعطل نہ ہو، تاہم اب اسٹاک ختم ہونے سے مرکزی اسٹور سے مراکز کو ادویات کی فراہمی ایک ماہ سے بند ہے اور مریضوں کو ادویات نہیں مل رہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ مریض ادویات بازار سے خرید کر استعمال کر رہے ہیں، تاہم مریضوں کی بڑی تعداد استطاعت نہیں رکھتی، جس کی وجہ سے ان کی ڈوز متاثر ہوگئی ہے ۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ہیپا ٹائٹس اور ٹی بی کے امراض میں مبتلا مریضوں کے کورس میں بے قاعدگی اور وقفہ آنے کی صورت میں جراثیم دوبارہ متحرک ہوجاتے ہیں،اس لئے مریض کو اپنا علاج دوبارہ پہلی اسٹیج سے شروع کرنا پڑتا ہے ۔رابطہ کرنے پر ہیپا ٹا ئٹس کنٹرول پروگرام کے میڈیا کو آرڈینیٹر خرم خان کاکہنا تھا کہ آ ئندہ 2 ہفتے میں صوبے کے تمام مراکز پر مریضوں کو ادویات ملنا شروع ہو جائیں گی، ہیپا ٹائٹس بی کے مریضوں کو باقاعدگی سے ادویات فراہم کی جارہی ہیں، ان کا کوئی مسئلہ نہیں ہے جبکہ فنڈز ملنے پر کنٹریکٹ پر تعینات 3 درجن ملازمین کوتنخواہیں ادا کر دی جائیں گی۔