معدوم صحتیابی پر مریض کو وینٹی لیٹر پر رکھنا جائزنہیں ۔تقی عثمانی
کراچی (اسٹاف رپورٹر )معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ اسلام ایسے علاج سے روکتا ہے جس میں مریض اور اسکے اہلخانہ کی مالی مشکلات بڑھیں صحتیابی کے معدوم امکانات پر مریض کوطویل مدت وینٹی لیٹرپر رکھنا جائز نہیں ہے۔ شدید درد میں ممنوعہ ادویات کا استعمال کی شرعا منع نہیں ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیما کے تحت دوروزہ کراچی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیشن سے ڈاکٹر شیمول اشرف ،ڈاکٹر عاطف وقار ، ڈاکٹر حفیظ الرحمن ،ڈیجیٹل ہیلتھ کے ماہر ڈاکٹر ذکی الدین ، ڈاکٹر جنید پٹیل ، ڈاکٹر ثاقب انصاری، ڈاکٹر طاہر شمسی اور ڈاکٹر احمر حامد نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر انڈس اسپتال ٹرانفیوژن سروسز، پیشنٹ ایڈ فاؤنڈیشن، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز، ہیلتھ اینڈ نیوٹرشین ڈویلپمنٹ سوسائٹی، سینا ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن سروسز، بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائبٹالوجی ، بیت السکون کینسر اسپتال، عمیر ثنا فاؤنڈیشن ، دعا فاؤنڈیشن ، پی او بی آئی اسپتال اور الخدمت فاؤنڈیشن کو ایوارڈ دیئےگئے، مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ اسلام میں علاج فرض یا واجب نہیں بلکہ سنت ہے ،اسلام میں ایسے علاج کی ممانعت ہے جس میں مریض کو شدید تکلیف ہو اور اس کے اہلخانہ کومالی مشکلات میں ڈال دے جبکہ صحتیابی کا امکان نہ ہو۔ انہوں نے کمیشن کے عوض غیر ضروری دوائیں اور ٹیسٹ تجویز کرنا ناجائز قرار دیا، انہوں نے پیماسے درخواست کی کہ وہ اس قبیح عمل کے خلاف مہم چلائیں ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں طبی خواص رکھنے والی جڑی بوٹیوں اور پودوں پر تحقیق کی اشد ضرورت ہے۔