پولیس کو دھمکانے والی خاتون کا15روزہ جوڈیشل ریمانڈ
اسلام آباد(نمائندہ ا مت )اسلام آبادمیں پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کرنے،ھمکیاں اور گالی دینے والی خاتون ڈاکٹرشہلا شکیل سیٹھی کوواقعہ کے 4 روز بعدگرفتار کرلیا گیا اور عدالت کے حکم پرملزمہ کاپولی کلینک میں طبی چیک اپ کرایا گیا جس میں ملزمہ دل کی مریضہ نکلیں جس پر انہیں شعبہ امراض قلب میں داخل کرادیاگیا۔تفصیلات کے مطابق ڈپلومیٹک انکلیو میں بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی کے ذریعے داخل ہونے سے منع کرنے پر پولیس اہلکاروں کیساتھ بدتمیزی کرنے،دھمکیاں اور گالی دینے والی خاتون ڈاکٹر شہلا شکیل سیٹھی کو اسلام آباد کی نجی ہائوسنگ سوسائٹی سے گرفتار کر کے ویمن تھانہ منتقل کیاگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمہ پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں اوران کے شوہر بھی آرمی میں ایک ڈاکٹر ہیں جوراولپنڈی میں ہی کام کرتے ہیں۔ خاتون کیخلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں اے ایس آئی طاہرفاروق کی مدعیت میں کار سرکار میں مداخلت، سڑک بلاک کرنے اور نازیبا الفاظ کا استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا۔جس کے بعد گزشتہ صبح انہیں گرفتار کرکے ویمن تھانے منتقل کیا گیا۔ جہاں سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران ڈاکٹرشہلا کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیارکیا کہ ایف آئی آرمیں درج کی جانے والی تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔ میری موکلہ دل کی مریضہ ہیں اور دباوٴمیں ذہنی حالت مفلوج ہوجاتی ہے،وہ کافی عرصے بعد بیرون ملک سے پاکستان آئیں تو پولیس اہلکاروں نے رہنمائی کے بجائے دباوٴ کا ماحول بنا دیالہذا ڈاکٹر شہلا کی ضمانت منظور کی جائے۔ جج عدنان رشید نے وکیل کی جانب سے ملزمہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تفتیشی افسرکو ملزمہ کاطبی معائنہ کرانے کاحکم دیا اور کہا کہ اگر انہیں صحت مندقرار دیا جائے تو جیل بھجوا دیں۔ فاضل جج نے پولیس حکام کوہدایت کی کہ وکیل صفائی کوواقعے کی پوری ویڈیو کلپ بھی دکھا دیں، عدالتی حکم پر ملزمہ کو پولی کلینک ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں پر پولی کلینک ہسپتال کی سی ایم او ڈاکٹر کومل نے ملزمہ کا طبی معائنہ کیااورملزمہ کو ذہنی طور پرمکمل صحت مند قرار دیا تاہم انہیں دل کی مریضہ قرار دیتے ہوئے شعبہ امراض قلب میں داخل کرادیاگیا۔