جے آئی ٹی کو تمام مطلوب ریکارڈ فراہم کر دیا گیا-وومین بینک حکام
کراچی (اسٹاف رپورٹر)فرسٹ وومین بینک کے حکام نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کو تمام مطلوب ریکارڈ فراہم کر دیا گیا ہے ،البتہ عملے اوران کے اکاؤنٹس سے متعلق کسی معلومات کا تبادلہ نہیں کیا گیا۔ بیرون ملک بھجوائی جانے والی ٹرانزیکشنز کے ریکارڈ کی چھان بین کی جا رہی ہے ،تاہم اس وقت تک دبئی اور ابو ظہبی سے متعلق بینک کے افسران اور ملازمین کی طرف سے کسی بھی ٹرانزیکشن کا کوئی سراغ نہیں ملا ۔‘‘امت ’’ سے بات چیت کرتے ہوئےفرسٹ وومن بینک کی قائم مقام صدر نوشابہ شہزاد کا کہنا تھا کہ ہم جے آئی ٹی کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک کی ہدایات پر بھی عملدرآمد کیا جا رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے معاملات کی وجہ سے تمام بینک دباؤ کا شکار ہیں جس سے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ بینکنگ کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ بینک کی ہیڈ کمپلائنس زرینہ سیال نے بتایا کہ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں وہ جے آئی ٹی سے مسلسل رابطے میں ہیں ، جو معلومات بھی طلب کی گئیں، فراہم کر دیں، البتہ بینک کے عملے اور اکاؤنٹس سے متعلق کسی معلومات کا تبادلہ نہیں کیا ۔ بینک کے لیگل ہیڈ فرقان نے بھی جے آئی ٹی کو معلومات کی فراہمی سے متعلق معاملات کی تصدیق کی اور کہا کہ اس معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔دریں اثنا وومن بینک کی ترجمان شاہین ضمیر نے ایک وضاحتی ای میل میں کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی ہدایات کی روشنی میں بیرون ملک بھجوائی جانے والی ٹرانزیکشنز کے ریکارڈ کی چھان بین کی گئی ،تاہم بینک کے افسران اور ملازمین کے اکاؤنٹس سے دبئی اور ابو ظہبی کیلئے کسی ایک ٹرانزیکشن کا بھی سراغ نہیں ملا۔ترجمان نے مزید دعوی کیا کہ سکھر برانچ سے کسی کا تبادلہ نہیں کیا گیا۔