اسلام آباد(خصوصی رپورٹر) چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ڈاکٹر طارق بنوری نے چربہ سازی میں ملوث ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد کا استعفیٰ قبول کر لیا اور جنرل (ر) اصغر کو اس عہدے کا قائم مقام چارج دے دیا ہے۔ ڈاکٹر ارشد گزشتہ روز اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔ انہیں طویل عرصے سے چربہ سازی کے الزام کا سامنا تھا اور ایچ ای سی سے بار بار ان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ سوموار کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین ایچ ای سی نے ڈاکٹر ارشد کا استعفیٰ منظور ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ ایچ ای سی کی چربہ سازی کی پالیسی میں کوتاہیاں موجود ہیں اور اس پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019میں ایچ ای سی چربہ سازی کے حوالے سے نئی پالیسی کا اعلان کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے نئی قانون سازی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کے حوالے سے دس سال سے زیادہ کا تجربہ ہو چکا ہے اور لوگوں کی جانب سے شکایات موصول ہو رہی ہیں اس لیے چاہتے ہیں کہ پالیسی میں تبدیلی لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ارشد کا استعفی منظور ہونے کے ساتھ ان کی تمام مراعات بھی ختم کر دی گئی ہیں۔ چیئرمین ایچ ای سی نے ڈاکٹر ارشد کے کیس سے متعلق مزید تحقیقات کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ ڈاکٹر ارشد کا کیس لمبا چلتا تو ایچ ای سی کا نقصان ہوتا۔