ٹریفک پولیس سے تنگ خودسوزی کرنے والا رکشہ ڈرائیور چل بسا- رقت آمیز مناظر
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ٹریفک پولیس اہلکار سے تنگ شارع فیصل پرکراچی پولیس آفس کے سامنے خود سوزی کرنے والے رکشہ ڈرائیورکو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ ماڈل کالونی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا،ہرآنکھ اشکبار تھی۔ تدفین کے بعد ماڈل کالونی قبرستان کے باہر متوفی کے اہلخانہ، عزیزو اقارب، علاقہ مکینوں اوررکشہ ڈرائیوروں نے ٹریفک پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ نماز جنازہ میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے علاوہ علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کو شارع فیصل پرکراچی پولیس آفس کے سامنے ٹریفک پولیس کے اے ایس آئی حنیف کی جانب سے رشوت طلب کیے جانے اور رشوت دینے سے انکار پرچالان کئے جانے پر خود سوزوی کرنے والے رکشہ ڈرائیور28 سالہ خالد یوسف 2 روز تک سول اسپتال کے برنس وارڈ میں زیرعلاج اتوار اور پیر کی درمیانی شب دوران علاج دم توڑ گیا،ادھرصدر پولیس نے ٹریفک پولیس اہلکارحنیف کوگرفتارکرکے اس کے خلاف2 مقدمات درج کرلیے تھے،پہلا مقدمہ 273/2018 خودکشی کی دفعہ کے تحت اوردوسرا مقدمہ 274/2018 گرفتار اہلکار کے خلاف رشوت کی دفعہ کے تحت درج کیا گیا دونوں مقدمات سرکاری کی مدعیت میں درج کئے گئے۔ رکشہ ڈرائیورکی نماز جنازہ گزشتہ روز بعد نمازظہرماڈل کالونی میں واقع فریال گراؤنڈ میں ادا کی گئی، نمازجنازہ میں پی ٹی آئی رہنما خرم شیرزمان، ایم پی اے راجہ اظہر،چیئرمین،وقاض نیازی ،مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا احسان اورمتوفی رکشہ ڈرائیورکے عزیزواقارب اورعلاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،نماز جنازہ کےبعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خرم شیر زمان کہا کہ ہماری اپنی پولیس کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کی حفاظت کرے رویہ اچھا رکھے لیکن پولیس غریبوں کے ساتھ انتہائی غلط رویہ رکھتی ہے ان سے رشوت طلب کی جاتی اور رشوت نہ دینے پر ان کے چالان کیے جاتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پولیس سے سوال ہے کہ کتنے بڑی گاڑیوں، ایم پی ایز ، ایم این ایز کے چالان کئے۔ ہم رکشہ ڈرائیور خالد کے لواحقین کے ساتھ ہیں اس سلسلے میں وہ آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف کے پاس بھی جائیں گے اور وہ متوفی کے اہلخانہ سے وعدہ کرتے ہیں کہ انہیں انصاف دلائیں گے۔