سیکرٹری بلدیات نے 2ارب درخت لگانا چیلنج قرار دیدیا
کراچی(رپورٹ:نوازبھٹو)ماحولیاتی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے وفاقی حکومت کی شجر کاری مہم بھی وفاق اور صوبوں میں اختلافات کی نذر ہونے لگی۔ وفاقی حکومت نے سندھ میں 2 ارب درخت لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے وفاق صوبائی حکومت کی معاونت کرے گا۔ دیگر صوبوں کو شجر کاری مہم کے حوالے سے ٹاسک دینے کے لئے آج اسلام آباد میں اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ نے کہا ہے کہ 2ارب درخت لگانا بہت بڑا چیلنج ہے موصول لیٹر میں یہ واضح نہیں ہے کہ اربن فاریسٹری پروگرام میں ساحلی پٹی شامل ہے یا نہیں اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ محکمہ بلدیات سندھ کو کتنے درخت لگانے ہیں۔ دوسری جانب رابطہ کرنے پرسیکریٹری محکمہ جنگلات سہیل اکبر شاہ کا کہنا تھا کہ حیران کن فیصلہ ہے، حکومت سندھ کی طرف سے مون سون میں 11لاکھ درخت لگانے کے فیصلے پر عملدرآمد جاری ہے اور جلد ٹارگٹ پورا کر لیا جائے گا۔ اس سلسلے میں سیکریٹری ماحولیات سندھ کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے موثر شجر کاری مہم کا شروع ہونا بہت ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ 2ارب درخت تو دور کی بات ہے اگر 2کروڑ درخت بھی لگانے میں ہم کامیاب ہو گئے تو یہ ہماری کامیابی ہوگی۔ فیڈرل فاریسٹری بورڈ کی طرف سے اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں شرکت کے لئے محکمہ بلدیات سندھ کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہےجبکہ محکمہ بلدیات فیڈرل فاریسٹری بورڈ کا رکن نہیں ہے۔محکمہ بلدیات کو موصول ہونے والے لیٹر میں کہا گیا ہے کہ اربن فاریسٹری پروگرام کے تحت تمام بلدیاتی اداروں کے زیر انتظام موجود پارکوں اور دیگر اراضی پر مینگروو سمیت مختلف قسم کے درخت لگانے سے متعلق محکمہ بلدیات کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔