کراچی (اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر میں معاونت کے 21 مقدمات میں متحدہ رہنماؤں فاروق ستار ، رؤف صدیقی ،خواجہ اظہار ، وسیم اختر ، قمر منصور اور ریحان ہاشمی پر فرد جرم عائد کردی ۔ صحت جرم سے انکار پر گواہان 10 نومبر کو طلب کرلئے گئے عدالت نے ریاست مخالف نعرے بازی ، ٹی وی چینل پر حملے ، قتل اور اقدام قتل کیس میں تاخیر سے پیش ہونے پر ملزم ارشد کو جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 3 نومبر تک ملتوی کردی ۔گذشتہ روز سماعت پر متحدہ رہنما فاروق ستار ، عامر خان ، رؤف صدیقی ،خواجہ اظہار ، وسیم اختر ، قمر منصور ،شاہد پاشا، ریحان ہاشمی سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے عدالت نے فاروق ستار ، رؤف صدیقی ،خواجہ اظہار ، وسیم اختر ، قمر منصور اور ریحان ہاشمی کواستغاثہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات پڑھ کر سنائے تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا جس پر عدالت نے گواہان کو 10نومبر کیلئے نوٹس جاری کر دیئے۔ آئندہ سماعت پر مزید4مقدمات میں فرد جرم عائد کیے جانےکی توقع ہے ۔ ریاست مخالف نعرے بازی ، ٹی وی چینل پر حملے ، قتل۔ اقدام قتل کے کیس میں عدالت نے ملزمان ارشد،اشرف نور، جہانگیر، حسن عالم کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔ وکیل صفائی کے مطابق انہوں نے تمام ملزمان کو پابند کیا تھا عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ یہ کورٹ ہے ہر سماعت پر کوئی نہ کوئی غیر حاضر ہوتا ہے ،سب کی ضمانتیں منسوخ کرکے جیل بھیجا جائے گا،تاہم ملزم ارشد تاخیر سےعدالت میں پیش ہوا جس پر عدالت نے ملزم کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔دریں اثنا انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت نے بھتہ خوری کے مقدمہ میں متحدہ کارکن ندیم عباس کو عدم ثبوت پر بری کر دیا ۔ سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نےڈاکٹر شبیر سے بھتہ طلب کیا تھا عدالت نے فریقین کے دلائل کے بعد عدم ثبوت ملزم ندیم عباس کو بری کر دیا ۔