ڈار کی جائیداد نیلامی کا فیصلہ احتساب عدالت میں چیلنج
اسلام آباد (امت نیوز) اسحاق ڈار کی اہلیہ نے جائیداد نیلامی کا فیصلہ احتساب عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلبرگ لاہور والا گھر ان کی ملکیت ہے جو انہیں حق مہر میں ملا۔ تبسم اسحاق کی درخواست پر احتساب عدالت نے نیب سے جواب طلب کر لیا۔اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ لاہور میں گلبرگ کی رہائشگاہ اسحاق ڈار کے بجائے ان کی ملکیت میں ہے، جو انہیں 14فروری 1989ء میں بطور حق مہر دیا گیا، ان کی ملکیت والا گھر ضبط نہیں کیا جا سکتا۔ہجویری فاؤنڈیشن کی جانب سے بھی ایک اکاؤنٹ پر اعتراض لگایا گیا جس میں کہا گیا کہ اسحاق ڈار کے نام کا ایک اکاؤنٹ فاؤنڈیشن کا ہے، فاؤنڈیشن کو بینک اکاؤنٹس میں موجود فنڈز استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔عدالت نے اعتراضات کی کاپی نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق کو فراہم کرتے ہوئے 7نومبر کو دلائل طلب کر لئے۔ اسحاق ڈار کی اہلیہ کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ادھر اسحاق ڈار کےخلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس کی سماعت 5نومبر تک ملتوی کردی۔ضمنی ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔تینوں شریک ملزمان کمرہ عدالت میں موجود تھے جن میں سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضوی شامل ہیں۔ملزم سعید احمد کے وکیل نے استغاثہ کے گواہ طارق سلیم پر جرح کی۔گواہ نے بتایا کہ اپریل 1999میں مضاربہ کی سہولت کے تحت قرض دیا گیا۔ یہ بات درست ہے کہ ایک ماہ کے اندر قرض واپس کردیا گیا۔ گواہ کے مطابق پیش کیے گئے سرٹیفکیٹ پر بینفشری اکاؤنٹ کا نمبر نہیں لکھا، اکاؤنٹ ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ گواہ محسن امجد نے پیش کردیا تھا۔ملزم سعید احمد کے وکیل نے سماعت 5نومبر تک ملتوی کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔