کراچی (رپورٹ: عمران خان) ٹیپو ٹرکاں والا کی کمپنی پاک انٹرنیشنل کے ذریعے چھالیہ اسمگل کرنیوالے کراچی کے ڈیلر داؤد کو چھڑانے کیلئے مسلح اسمگلروں نے کسٹم ہاؤس پر دھاوا بول دیا۔ ملزمان نے کسٹم افسران کو دھمکیاں دیں، جس پر اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کسٹم کے اہلکار اور پولیس طلب کی گئی، جنہوں نے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ، جبکہ 3اسمگلر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ کسٹم حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق 2روز قبل کسٹم کی ٹیم نے ‘‘پاک انٹرنیشنل’’ کمپنی کراچی پر چھاپہ مار کر اسمگل شدہ چھالیہ قبضے میں لیا اور مقدمہ درج کیا، جس میں کمپنی کے کراچی کے سربراہ داؤد کو مزید کارروائی کیلئے کسٹم ہاؤس کراچی میں ‘‘انکوائری اینڈ پراسیکیوشن برانچ’’ (آئی اینڈ پی) لایا گیا۔ جہاں کچھ دیر بعد سرکاری ادارے کا پرائیوٹ ملازم محمود لمبا، 3مسلح اسمگلرز جنید، سلیم موٹا اور شہزاد سمیت کسٹم ہاؤس آئی اینڈ پی برانچ میں آئے اور داؤد کو چھڑانے کی کوشش کی، جہاں ان کی کسٹم افسران سے تلخ کلامی ہوئی، جس پر کسٹم افسران نے کسٹم اے ایس کے اہلکاروں اور پولیس کو طلب کیا ، تاہم چاروں ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے اور منظور لمبا کو گرفتار کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملزم آئی اینڈ پی برانچ میں بند تھا، جبکہ مسلح اسمگلروں کا کسٹم ہاؤس کا اندر داخل ہونا حساس عمارت کی سیکورٹی پر سوالیہ نشان ہے۔ اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہے۔