الطاف کی گرفتاری میں برطانیہ کے رکاوٹ بننے کی رپورٹ جمع
کراچی(اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں تفتیشی افسر نے غدار وطن الطاف حسین کی گرفتاری میں برطانیہ کے رکاوٹ بننے کی رپورٹ جمع کرادی ۔گزشتہ روز الطاف حسین سمیت 52 ملزمان کیخلاف غداری ،قتل ،اقدام قتل،ہنگامہ آرائی سمیت دہشت گردی ایکٹ کے 2 مقدمات کی سماعت پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ عدالتی احکامات پر اشتہاری الطاف حسین کی گرفتاری کے لیے ریڈ وارنٹ جاری کیے تھے اور متعدد بار انٹر پول سے رابط کیا لیکن برطانوی حکومت کے عدم تعاون کے باعث الطاف حسین کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے تسلی بخش جواب نہیں دیا ہے لہذا الطاف حسین کی گرفتاری کے لیے مہلت دی جائے ۔ذرائع کے مطابق 22اگست کے 2 مقدمات میں نامزد 52ملزمان کے تاخیری حربوں کے باعث تقریباً ڈھائی برسوں سے فرد جرم عائد نہیں ہو رہی ہے۔ ملزمان پیشی کے موقع پر غائب ہو جاتے ہیں ملزمان کے تاخیری حربوں کے باعث کیس آگے نہیں بڑھ رہا ہے۔ پولیس نے مقدمات درج کر کے کنور نوید جمیل،قمر منصور ،شاہد پاشا گرفتار ملزمان میں سید ارشد علی ،عبدالرحمن ،محمد نعیم ،راؤ طارق ،محمد ندیم ،عرفان ،آصف ،ناصر ،فہیم دانش ،محمد سبحان، وسیم، رومان عرف نعمان ،محمد عرفان ،ذوالفقار حسین ،محمد عامر ،آصف صدیقی ،مراد خان ،شیر علی ،صبا الدین ،محمد مہدی ،رضا حسین ،حسن رضا ،عدنان عشرت ،محمد طیب ،سید انتخاب ،نیاز انور ،محمد عامر ،جہانگیر ،منیر احمد صدیقی ،عرفان ،عدنان حبیب ،سلمان ،محمد فیصل ،غلام نبی ،محمد شریف ،شفیق الحسن اسلم عرف گلفام زخمی ملزم اسلم ، فرید احمد ،عدیل ،آصف خان ،مسرور احمد ،جاوید شوکت ،نیاز احمد ،محمد وحید ،راشد ،حسنین عالم اور محسن صدیقی ملزمہ سمیرا زوجہ ندیم ، ، قرہ العین زوجہ عمران اور رابعہ زوجہ ماجد کو نامزد کرکے گرفتار کرلیا تھا۔ ملزمان نے ناقص پیروی کے باعث ضمانتوں پر آزاد ہو گئے ہیں جبکہ فاروق ستار اور عامر خان نے بعد میں ضمانت حاصل کرلی تھی، مقدمات میں نامزد ذاکر قریشی،جاوید کاظمی،عارف خان، اکرم راجپوت،اسلم آفریدی،اشرف نور،عبدالقادر،رفیع اکبر، اویس برنی سمیت 14سے زائد متحدہ کے ملزمان نے عدالت سے ضمانت ہی حاصل نہیں کی۔