کراچی(رپورٹ فرحان راجپوت)میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں انکشاف ہوا ہے کہ کراچی میں زمینوں کی بندر بانٹ سےحاصل ہونے والی اربوں روپے کی رقوم سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کاکا نے اومنی گروپ ،با اثر سیاسی و دیگر شخصیات کے اکاوئنٹ میں منتقل کرائی تھیں۔’’امت‘‘ کو معلوم ہوا ہے کہ ایف آئی اے، نیب سمیت دیگر اداروں کے تفتیش کار میگا منی لانڈرنگ کیس کی مختلف زاویوں سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کاکا کا منی لانڈرنگ میں اہم کردار ہے ،جو سندھ کی با اثر شخصیات کے فرنٹ مین تھا۔ منظور قادر کاکا نے بزنس مینوں، بلڈروں سے زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ، خریداری، این او سی جاری کرنے کے لیے سرمایہ کاری کرنے والے لوگوں سے اربوں روپے کی رقوم بطور رشوت وصول کی ۔ قیمتی اراضی سستے داموں دی گئی۔ غیر قانونی کاموں میں منظور کاکا کو با اثر سیاسی و دیگر شخصیات کی مدد حاصل تھی۔ منظور قادر کاکا نے اربوں روپے کی رقوم اومنی، با اثر سیاسی و دیگر شخصیات کے اکاوئنٹ میں منتقل کرائیں، پھر کالے دھن سے حاصل ہونے والی اربوں روپے کی رقوم بیرون ممالک منتقل ہوئیں ،جہاں منظور کاکا سمیت دیگر شخصیات نے جائیدادیں بنائیں۔’’امت‘‘ کو معلوم ہوا ہے کہ میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں ملوث با اثر ملزمان نے کئی طریقوں سے کالا دھن بنایا ،اس لیے ان پر علیحدہ علیحدہ کیس بنتے ہیں۔ سندھ میں حکومتی پروجیکٹ میں ہونے والے غبن،حیثیت سے زائد اثاثے بنانے زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور اختیارات کے غلط استعال سمیت دیگر معاملات نیب کے سپرد ہونے کا امکان ہے۔