محمد زبیر خان
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) میں آتشزدگی کی وجوہات معلومات کرنے کے لئے انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ پی آئی ڈی کی عمارت میں آگ ملحقہ روزنامہ ’’دن‘‘ کے دفتر سے شروع ہوئی تھی۔ آگ انتہائی تیزی سے پھیلی اور خدشہ تھا کہ کہیں آگ پورے ادارے کو نقصان نہ پہنچا دے۔ مگر بر وقت امدادی کارروائیوں سے زیادہ نقصان نہیں ہوا اور ریکارڈ مکمل طور پر محفوظ رہا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد میں لگنے والی آگ سے دفتر کے اندر کوئی نقصان نہیں ہوا۔ پی آئی ڈی کے ذرائع کے مطابق ادارے کا تمام ریکارڈ مکمل طور پر محفوظ ہے اور عمارت کو اندر سے بھی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ تاہم ادارے کی بیرونی دیواریں متاثر ہوئی ہیں اور یہ کہ اس نقصان کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ آگ پی آئی ڈی سے ملحق ایک دوسرے دفتر میں لگی تھی، جو بہت تیزی سے پھیلی۔ خدشہ محسوس ہو رہا تھا کہ کہیں آگ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کی عمارت کو اندر سے بھی نقصان نہ پہنچا دے اور تمام ریکارڈ ضائع نہ ہوجائے۔ مگر بروقت امدادی کاروائی کی بدولت ایسا نہیں ہوا اور ریکارڈ بچ گیا۔ ایک سوال کے جواب میں ذرائع کا کہنا تھا کہ آگ کے شعلے قیمتی ریکارڈ روم کے ساتھ ملحق کمرے تک پہنچ گئے تھے۔ اس ریکارڈ روم میں کئی برسوں کا ریکارڈ تھا۔ اگر آگ اس ریکارڈ روم کو جلاکر خاکستر کردیتی تو ناقابل تلافی نقصان ہوتا، مگر خوش قسمتی سے ریکارڈ روم محفوظ رہا ہے۔
اسلام آباد میں موجود دیگر ذرائع نے بھی تصدیق کی ہے کہ آتشزدگی کا یہ واقعہ پی ڈی آئی کے دفتر میں پیش نہیں آیا تھا، بلکہ یہ واقعہ پی ڈی آئی کے دفتر کے ساتھ ملحق روزنامہ ’’دن‘‘ کے دفتر میں پیش آیا تھا۔ ان ذرائع کے مطابق ’’دن‘‘ کے کسی دفتر میں آگ لگی اور جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ساری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ آگ اتینی تیزی سے پھیل رہی تھی کہ جلد ہی پی ڈی آئی کی بیرونی دیوار تک بھی پہنچ گئی۔ اس آگ نے ادارے کی بیرونی دیواروں کو تو خاصا متاثر کیا ہے، پی ائی ڈی کے عمارت کے اندر داخل نہیں ہوسکی تھی۔
پی ڈی آئی کے ایک اعلیٰ اہلکار مشتاق جو واقعے کے عینی شاہد ہیں، نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ وہ اپنے دفتر میں کا م کر رہے تھے یکدم ہی دھواں اٹھنا شروع ہو گیا۔ انہوں نے دیکھا تو ساتھ کی عمارت میں آگ لگی ہوئی تھی۔ لیکن یہ دیکھتے ہی دیکھتے پریس انفارمیش ڈیپارٹمنٹ کی عمارت تک پہنچ گئی۔ آگ انتہائی شدید تھی اور بہت تیزی سے پھیل رہی تھی۔ اس موقع پر خدشہ محسوس ہو رہا تھا کہ کہیں یہ آگ پی آئی ڈی کی عمارت کے اندر تک بھی نہ پھیل جائے۔ مگر امدادی کارکنان نے بروقت پہنچ کر کاروائی کر کے آگ پر قابو پا لیا۔ ایک اور عینی شاہد منیر نے بتایا کہ آگ اتنی شدید تھی کہ خدشہ تھا کہ یہ آگ عمارت کو اندر سے بھی اپنی لپیٹ میں لے لے گی اور تمام ریکارڈ جل کر خاکستر ہو جائے گا۔ مگر امدادی کارکنان نے آگ پر قابو پالیا۔
پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق آگ لگنے کے موقع پر ادارے کے تمام ملازمین کو فوری طور پر محفوظ مقام تک پہنچادیا گیا تھا۔ اس موقع پر ملازمین معمولی زخمی ہوئے، مگر کوئی بھی شدید زخمی نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کوئی اور نقصان پہنچا ہے۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی اطلاعات کے مطابق آگ لگنے کی وجہ بجلی کا شارٹ سرکٹ ہو سکتا ہے۔ آتشزدگی کی وجوہات معلومات کرنے کے لئے انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، جو جلد ہی تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ وفاقی وزیر اطلاعات کو فراہم کرے گی۔ اس رپورٹ کی روشنی میں مزید کاروائی کی جائے گی۔ دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے بھی واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ ٭
٭٭٭٭٭