تین محکموں میں جعلی بھرتیوں۔غیرقانونی ترقیوں کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم
کراچی (رپورٹ:نواز بھٹو)حکومت سندھ نے 15 دن کی تاخیر سے واٹر بورڈ، واسا اور ایس بی سی اے میں جعلی بھرتیوں ۔ گریڈ 17 سے 19میں خلاف ضابطہ ترقیوں کی تحقیقات کیلئے سیکرٹری بلدیات کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی قائم کر دی ۔ کمیٹی 30 دن میں تحقیقات مکمل کرے گی ۔ تفصیلات کے مطابق واٹر کمیشن کی ہدایات کے 15دن بعد واٹر بورڈ، واسا اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں جعلی بھرتیوں اور غیرقانونی ترقیوں کی چھان بین کیلئے محکمہ سروسز نے چیف سیکریٹری کی منظوری سے 15 نوٹیفکین جاری کر دیا ۔ واٹر کمیشن کے علم میں یہ بات آئی تھی کہ واٹر بورڈ میں مصطفیٰ کمال کےدور نظامت میں بعد بڑے پیمانے پر قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزیاں کرتے ہوئےبھرتیاں کی گئیں۔ قواعدکو بالائے طاق رکھتے ہوئے متعدد کم گریڈ کے ملازمین کو ترقیاں دے کر اہم عہدوں پر تعینات کر دیا گیا جبکہ کئی اسامیا ں اپ گریڈ کی گئیں جس سےبورڈ کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ اعلیٰ حکام کی طرف سے واٹر کمیشن کے علم میں یہ بات بھی لائی گئی کہ سیاسی بھرتیوں ترقیوں اور اپ گریڈیشن کی وجہ سے واسا اور ایس بی سی اے کی ساکھ متاثر ہوئی ہے اور مافیانے جنم لیا یہ بھی بتایا گیا کہ سیاسی پشت پناہی سے واٹر بورڈ میں پچھلی تاریخوں میں بھرتیاں کی گئیں اور اپنے طور پر شہید کوٹہ ، پارٹی کوٹہ اور سیکٹر کوٹہ جیسی ٹرمز متعارف کرائی گئیں۔ اس تمام صورتحال کے پیش نظر واٹر کمیشن نے 11 اکتوبر کو پہلے صرف واٹر بورڈ ملازمین کے ریکارڈ کی چھان بین کا حکم دیا تاہم بعد میں واسا اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو بھی اس میں شامل کرلیا گیا ۔واٹر کمیشن نے ریکارڈ کی چھان بین سے متعلق 3 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا جس کے سربراہ سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ ہوں گے جبکہ محکمہ آبپاشی کے ایڈیشنل سیکریٹری غلام علی برہمانی، ایڈیشنل سیکریٹری سروسز شہمیر بھٹو رکن ہوں گے۔ حکومت سندھ نے 15 دن کی تاخیر سے 25 اکتوبر کو نوٹیفکیشن جاری کر دیا ۔یہ کمیٹی اس بات کا بھی جائزہ لے گی ان اداروں میں ترقیاں سپریم کورٹ کے 2013 اور 2015 میں چیف سیکریٹری سندھ کے خلاف توہین عدالت کیس کے فیصلے کے مطابق ہیں یا نہیں۔کمیٹی 30 دن کے اندر اپنا کام مکمل کرے گی اور رپورٹ مرتب کر کے واٹر کمیشن کو پیش کرے گی جبکہ ایم ڈی واٹر بورڈ اور دیگر اداروں کے سربراہان کمیٹی سے مکمل تعاون کرتے ہوئے طلب کردہ ریکارڈ کی فراہمی کو یقینی بنائیں گی۔ سیکریٹری بلدیات خالد حیدرشاہ نے امت کو بتایا کہ کہ تحقیقات کے سلسلے میں کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کریں گے اور تحقیقات کو شفاف رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا اجلاس منگل کو متوقع ہے ۔