انقرہ(امت نیوز) ترک صدر رجب طیب اردو غان نے ایک بار پھر سعودیہ سے خشوگی کو قتل کرانے والے ماسٹر مائنڈ کو سامنے لانے اور لاش کا مقام بتانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس اضافی معلومات بھی ہیں جنہیں ابھی کسی کے ساتھ شیئر نہیں کیا گیا ۔انقرہ میں حکمران جماعت کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردو غان نے ایک بار پھر سعودی عرب سے مطالبہ کیا کہ وہ صحافی جمال خشوگی کے قتل کا حکم دینے والے ،15رکنی ٹیم ترکی میں بھیجنے والے اور سعودیہ کے بقول لاش کو ٹھکانے لگانے والے مقامی معاون کی شناخت ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ترک صدر نے کہا کہ سعودیہ ہمیں بتائے کہ جمال خشوگی کی لاش کہاں چھپائی گئی ہے ۔سعودی عرب اپنے18شہریوں کو صحافی کے قتل کے الزام میں گرفتار کر چکا ہے ،اب یہ بھی بتایا جائے کہ گرفتار شدگان میں سے کس نے صحافی کو قتل کیا اور ایسا کرنے کا حکم دینے والے شخص کا نام بھی بتایا جائے۔یہ بات سامنے آنی چاہئے کہ 15 رکنی ٹیم کو ترکی پہنچنے کا حکم کہاں سے جاری ہوا ۔صحافی کے قتل کو حادثہ قرار دینے کا سعودی بیان بچکانہ تھا جو کسی بڑی سلطنت کا سنجیدہ مؤقف نہیں ہوسکتا۔سعودی عرب 18گرفتار افراد سے سچ نہیں اگلواسکتا تو انہیں ہمارے حوالے کردے۔ ہم قاتل و لاش کی نشاندہی کرالیں گے۔قاتل سمیت تمام ذمہ داروں کیخلاف قانونی چارہ جوئی استنبول میں کی جائے گی ،ان کو ترکی کے قوانین کے تحت ہی سزائیں بھی دی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ اس کیس میں کئی اہم معلومات ہمارے پاس ہیں جو ابھی کسی سے شیئر ہی نہیں کی گئیں۔انہوں نے اس موقع پر مزید کہا کہ خشوگی کیس کے حوالے سے سعودی پبلک پراسیکیوٹر اتوار کو ترک ہم منصب سے ملاقات کرے گا ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو پراسیکیوٹرکے حوالے سے سرکاری سعودی ٹی وی کا کہنا تھا کہ صحافی جمال خشوگی طے شدہ منصوبے کے تحت قتل کیا گیا تھا ۔ اس ضمن میں تمام گرفتار شدگان سے ترکی و سعودی عرب کی مشترکہ ٹاسک فورس کی فراہم کردہ اطلاعات کی بنیاد پر تفتیش کی جا رہی ہے۔ ایک امریکی اخبار کے مطابق سعودی عرب نے خشوگی کے قتل پر مؤقف5ویں بار بدلا ہے۔