خام تیل کافضلہ کسی جہازنےپھینکا-محکمہ ماحولیات بلوچستان
کراچی(اسٹاف رپورٹر) بلوچستان کے محکمہ ماحولیات کی سروے ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ ساحلی آبادیوں میں آنے والا خام تیل کا فضلہ کسی گزرنے والے جہاز نے پھینکا ہے جبکہ بائیکو آئل ریفائنری اس معاملے میں ملوث نہیں پائی گئی۔ محکمہ ماحولیات بلوچستان کے ڈپٹی ڈائیریکٹر محمد خان اور افسر محمد عمر نے امت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں صوبائی حکومت کی جانب سے خصوصی طور پرسروے کے لئے بھیجا گیا ہے تا کہ مکمل تحقیقات کرکے بتائیں کے اس معاملے کا اصل ذمہ دار کون ہے ،انہوں نے کہا ہم نے آئل ریفائنری اور فلنگ اسٹیشن سے آئل ریفائنری تک جانے والے پائپ لائن کی مکمل چھان بین کی اور کہیں سے بھی پائپ لائن لیک ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے، جس سے ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں یہ کارستانی سمندر سے گزرنے والے کسی جہاز کی ہے اور اس نے ٹینک میں جمع ہوجانے والا خام تیل کا فضلہ سمندر میں پھینک دیا ، ہم تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ کون سا جہاز ہو سکتا ہے تا کہ اس جہاز کے عملے اور جس کا ملک کا وہ جہاز ہے اس کے خلاف قانونی کارروائی کر سکیں ،انہوں نے کہا ہم نے ایک روز قبل بائیکو آئل ریفائنری کو تیل سپلائی بند کروادی تھی جسے اب تحقیقات کے بعد دوبارہ شروع کر وا رہے ہیں کیونکہ ہمیں نہیں لگتا کہ اس معاملے میں بائیکو آئل ریفائنری زمہ دار ہے ۔