پی سی بی کا منی ٹی 10 لیگ متعارف کرانے پر غور

0

قیصر چوہان
پی سی بی نے منی سپر لیگ فارمیٹ متعارف کرانے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی سے الحاق شدہ دوسری ٹی ٹین لیگ کیلئے بورڈ نجی کمپنی کو سرمایہ کاری کی پیشکش کرے گا۔ جس سے پی سی بی کو بھاری آمدنی کی توقع ہے۔ اس مجوزہ پروجیکٹ کو حتمی شکل 2019ء میں دی جائے گی۔ جبکہ پہلے سیزن کا انعقاد 2020ء میں کرانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اطلاع ہے کہ پاکستانی میڈ ٹی ٹین سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن میں پانچ ممالک کی ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی ٹیموں کو شامل کرنے کا میکینزم تیار کیا جائے گا۔ ان میں بگ بیش، کیریبین لیگ، بی پی ایل، پاکستان سپر لیگ اور نیٹ ویسٹ بلاسٹ کی چیمپئنز ٹیم کو حصہ بنانے کا پلان تیار کیا جارہا ہے۔ جبکہ ایونٹ جیتنے والی ٹیم کو دس ملین ڈالر تک کی رقم دینے کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل ٹی ٹین لیگ کے پلانر چیف سلیکٹر انضمام الحق ہیں۔ انہوں نے اے پلان کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے اس فارمیٹ کو کلیئرنس ملنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ 2020ء میں دبئی میں ہی اس ایونٹ کا انعقاد کرنا چاہتا ہے۔ کیونکہ ٹی ٹین لیگ کے پہلے ایڈیشن کی کامیابی نے پاکستان سپر لیگ کی ویلیو ڈائون کردی ہے۔ پی سی بی 2020ء تک پی ایس ایل ٹی ٹوئنٹی کو مکمل طور پر پاکستان منتقل کرنے کا خواہشمند ہے۔ جبکہ پی ایس ایل ٹی ٹین لیگ کو دبئی میں ہی منعقد کرنا چاہتا ہے۔ ذرائع کے بقول پی سی بی کی جانب سے اس ایونٹ کے حقوق اماراتی، پاکستانی یا کسی اور ملک کی کمپنی کو دیئے جائیں گے۔ جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس ایونٹ میں کھلاڑیوں کی فراہمی اور دیگر لوجیکل سپورٹ کی حد تک محدود ہوگا۔ ایونٹ کا پرافٹ مارجن کا 30 فیصد حصہ پی سی بی خود اپنے پاس رکھنا چاہتا ہے۔ جبکہ ایونٹ کے تمام اخراجات اسپانسر کمپنی ہی ادا کرے گی۔ اس حوالے سے حتمی فیصلہ گورننگ بورڈ سے مشاورت کرنے کے بعد کیا جائے گا۔ دوسری جانب آئندہ ماہ دبئی میں شیڈول ٹی 10 لیگ کیلئے کرکٹرز کو ریلیز کرنے پر پی سی بی کو 6 لاکھ ڈالر ملیں گے۔ ٹی 10 لیگ میں شرکت کیلئے پاکستانی کرکٹرز کو اجازت دینے کے معاملے میں پی سی بی نے انتہائی محتاط رویہ اختیار کر رکھا تھا۔ بالآخر آئی سی سی اور امارات کرکٹ بورڈ سے حاصل شدہ معلومات اور چھان بین کے بعد این او سی جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ ویب سائٹ ’’کرک انفو‘‘ کے مطابق پی سی بی کو اس کے بدلے 6 لاکھ ڈالر حاصل ہوں گے۔ مجموعی طور پر 17 پاکستانی کرکٹرز دوسرے ایڈیشن کیلئے مختلف ٹیموں میں شامل ہیں۔ آئیکون پلیئرز شاہد آفریدی اور شعیب ملک کے ساتھ محمد حفیظ، آصف علی، وہاب ریاض، سہیل تنویر، جنید خان، شان مسعود، سہیل خان ، عمر اکمل، محمد سمیع اور دیگر کے نام فہرست میں موجود ہیں۔ یہ سب 104 انٹرنیشنل کھلاڑیوں کے پول کا حصہ ہیں۔ ٹی 10 لیگ کے دوران ہی پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیسٹ سیریز یو اے ای میں شروع ہوگی۔ اس میں شامل کھلاڑیوں کو شرکت کا موقع نہیں ملے گا۔ دریں اثنا دبئی میں پریس کانفرنس کے دوران ٹی 10 لیگ کے بھارتی چیئرمین شجیع الملک نے پی سی بی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایونٹ میں شرکت پاکستان کے ساتھ دیگر ممالک کیلئے بھی حوصلہ افزا ہوگی۔ اس سے فارمیٹ کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا۔ اب تمام کرکٹ کھیلنے والے ممالک کے اسٹارز شارجہ اسٹیڈیم میں دنیا بھر کے شائقین کرکٹ کی توجہ کا مرکز بنیں گے۔ یاد رہے کہ ٹی ٹین لیگ کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز 21 نومبر سے ہوگا۔ 12 روزہ ایونٹ میں 29 میچز کھیلے جائیں گے۔ ٹی ٹین کے چیئرمین شجیع الملک کا کہنا ہے کہ ٹی 10 لیگ دنیا کی بڑی لیگ ہوگی۔ امارات بورڈ بھی ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو کھلاڑیوں کو ریلیز کرنے کے عوض معاوضے کی ادائیگی کی جارہی ہے۔ لیکن معاہدے کے مطابق معاوضے کی رقم نہیں بتائی جا سکتی۔ اگر محمد عامر ٹیسٹ ٹیم میں شامل نہ ہوئے تو وہ بھی لیگ میں شریک ہوں گے۔ جبکہ بھارتی کرکٹرز کی شرکت بڑی کا میابی ہے۔ لیگ کی شفافیت کے حوالے سے پی سی بی اور آئی سی سی کو مطمئن کر دیا ہے۔ ٹی 10 لیگ کو بدنام کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے بھی اس کا مکمل جائزہ لیا ہے اور یہ بات بھی نوٹ کی گئی ہے کہ آئی سی سی نے اپنے رکن ممالک کے کرکٹ بورڈز سے کہا ہے کہ اگر وہ چاہیں تو کرکٹرز کو لیگ کھیلنے کیلئے این او سی جاری کر سکتے ہیں۔ ٭
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More