تھانیدار واباڑو 3 اہلکاروں سمیت رشوت کے الزام میں گرفتار
ڈہرکی/ کراچی (نمائندگان) تھانیدار اوباڑو، ہیڈ محرر اور اہلکاروں کو رشوت کے الزام میں گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اس سلسلے میں8روز قبل اوباڑو تھانے ایس ایچ او عبدالحق قریشی، ہیڈ محرر تاج ملک اور پولیس اہلکار غلام حسین راجڑی نے پنجاب کے رہائشی ڈرائیور ندیم بشیر سومرو اور اظہر حسین چانڈیو کو اوباڑو بائی پاس سے گرفتار کر کے نجی ٹارچر سیل میں سخت تشدد کیا اور 80 ہزار رشوت لیکر رہا کیا، متاثرہ ڈرائیور ڈی آئی جی سکھر اقبال دارا کے پاس پہنچ گئے، متاثرین کی شکایات پر ڈی آئی جی سکھر نے ایس پی گھوٹکی اسد اعجاز ملہی کو انکوائری کرنے کا حکم دیا، ایس پی گھوٹکی کی انکوائری میں مذکورہ پولیس اہلکار ملوث قرار پائے، ایس پی گھوٹکی نے ایس ایچ او، ہیڈ محرر اور پولیس اہلکار کو گرفتار کرنے حکم دیا، اوباڑو پولیس نے اپنے ہی پیٹی بھائیوں کو گرفتار کرکے لاک اپ کردیا، اوباڑو تھانے پر ندیم بشیر سومرو کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 176/2018 درج کرلی ہے، متاثرہ ڈرائیور ندیم بشیر سومراور اظہر حسین چانڈیو نے بتایا کہ ہم کرائے کی گاڑی چلاتے ہیں، کچھ روز قبل صادق آباد سے ڈہرکی سواری کو چھوڑ کر واپس صادق آباد واپس آرہے تھے کہ اوباڑو بائی پاس پر پولیس روک کر تھانے لے گئی اور ہم سے ایک لاکھ روپے رشوت مانگی، جب انکار کیا تو نجی قید خانے میں سخت تشدد کیا، انہوں نے کہا کہ ورثا کو اطلاع دی جنہوں نے گھر سامان فروخت کرے اوباڑو تھانے کے ایس ایچ او عبدالحق قریشی اور دوسرے اہلکاروں کو 80روپے رشوت دی جس پر رہا کیا گیا۔ دوسری جانب آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے نوٹس لیتے ہوئے انضباطی کارروائی کا حکم دیا۔