کے فور منصوبے کی لاگت میں 45 ارب کا اضافہ متوقع
کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ کے فور منصوبے کی لاگت میں 45 ارب اضافے کے ساتھ 73ارب 40کروڑ سے 75ارب روپے ہونے کا امکان ہے ۔لاگت میں اضافے کی وجہ ڈیزائن، سائٹ ایشوز،مقدار میں تبدیل اور زرمبادلہ کی شرح تبدیل ہونا ہے ۔اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں کور کمانڈر کراچی جنرل ہمایوں عزیز نے خصوصی شرکت کی ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے اس موقع پر وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ گریٹر کراچی بلک واٹر پروجیکٹ کےفور کی اضافی لاگت کا 50فیصد حصہ ادا کرے۔ اجلاس میں پروجیکٹ ڈائریکٹر کے فور اسد ضامن نے منصوبے میں18ارب 60کروڑ کا توسیعی منصوبہ پیش کیا جس کے مطابق زمین اور یوٹیلیٹیز کیلئے پی اینڈ ڈی میں 4ارب روپے رکھے جائیں گے ۔پی ڈی ڈبلیو پی سے منظوری کے بعد اسے ایکنک میں بھیجا جائےگا۔منصوبے کی لاگت75ارب ہونے کا امکان ہے ۔ایکنک نے 2014 میں کے فور کیلئے25ارب 55کروڑ10لاکھ خرچ کی منظوری دی تھی اور اس کی لاگت کا تخمینہ2010کے نرخوں کی بنیاد پر لگایا گیا تھا سندھ حکومت نے یہ پروجیکٹ ایف ڈبلیو او کو جون 2016میں 28ارب 18کروڑ70لاکھ روپے میں دیاتھا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ منصوبے کیلئے بجلی گھر کی استعداد 50میگا واٹ سے بڑھا کر 100میگاواٹ کی جائے گی۔وفاقی اور سندھ حکومتیں پہلے ساڑھے12ارب کے حساب سے ادائیگی کر چکی ہے۔اب دونوں حکومتوں کو ساڑھے 37ارب دینے ہوں گے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس موقع پر چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم کو صوبائی حکومت، واٹر بورڈ و ایف ڈبلیو او ماہرین پر مشتمل کمیٹی بنا کر ایک بار پھر تمام تخمینوں کا جائزہ لے کرسفارشات پیش کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ وہ اس پر وزیراعظم سے بات کرسکیں ۔ انہوں نے محکمہ پی اینڈ ڈی اور ایف ڈبلیواو کو منصوبے پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تاکہ اسے آئندہ سال کے آخر تک مکمل کیاجاسکے۔