فریقین میں جھگڑے کو ایف آئی آر میں چھپایا گیا۔جسٹس آصف سعید
اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ نے اپنے فیصلے میں لکھاہے کہ فریقین میں جھگڑے کوچھپایاگیا،ابتدائی تفتیش دفعہ 156اے کے تحت مجازافسرسے نہیں کرائی گئی ،فاضل جج نے اپنے ہی لکھے گئے ممتازحسین قادری شہیدکیس کے فیصلے کابھی حوالہ دیا۔پراسیکیوٹرجنرل پنجاب کی جانب سے دیاگیابیان ملزمہ ملعونہ کے خلاف جاتاہے جس میں انھوں نے کہاہے کہ مجاز ا فسرسے تفتیش نہ کرانے سے کی گئی تفتیش کومستردنہیں کیاجاسکتااسکاتذکرہ دفعہ 156(2)میں موجودہے ۔ایس پی تفتیشی محمدامین بخاری نے بھی وقوعے کوگواہوں کی مددسے تسلیم کیاہے ۔ملزمہ نے وقوعہ کے روزتسلیم کیاکہ وہ معافیہ بی بی ،اور دیگر گواہان کے ہمراہ موجودتھیں جس سے اس نے بعدمیں بھی انکار نہیں کیا۔ملزمہ نے اپنے دفاع میں کوئی شہادت اور گواہ تک پیش نہیں کیا۔انھوں نے اپنے فیصلے میں کہاکہ اگر اپیل گزار کے خلاف عائدالزامات میں ذرا برابربھی سچائی مان لی جائے تب بھی استغاثہ کی شہادتوں اورسنگین تضادات واضح طورپر ظاہر کرتے ہیں کہ مقدمہ ہذا میں بہت سی ایسی باتوں سے گڈمڈ کیاگیاہے جوسچ نہیں ،یہ نتیجہ اخذکرنے میں کوئی عار نہیں کہ استغاثہ اپیل گزار اپنامقدمہ بلا شک وشبہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ۔اس لیے اپیل کومنظور کیاجاتاہے ذیلی عدالتوں کی جانب سے دی گئی اور برقرار رکھی گئی سزاختم کی جاتی ہے اور ملزمہ کوشک کافائدہ دیتے ہوئے الزام سے بری کیاجاتاہے۔اگراس کوکسی دوسرے مقدمے میں جیل میں رکھنامقصود نہ ہوتواس کوجیل سے فوری طورپر رہاکیاجائیگا۔