مذہبی جماعتوں نے بریت کا فیصلہ عالمی دبائوکانتیجہ قراردیدیا
اسلام آباد/اکوڑہ خٹک(خصوصی رپورٹر/ خبرنگار خصوصی/ نمائندہ امت) مذہبی جماعتوں نےملعونہ آسیہ کی بریت کافیصلہ عالمی دبائوکانتیجہ قراردیتےہوئےکہاہےکہ فیصلہ آئین پاکستان سےغداری ہے اس سےمسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے ایسے اقدامات کیخلاف آوازاٹھائیں گےاکوڑہ خٹک میں سپریم کورٹ کےفیصلہ کیخلاف ہزاروں افراد کےاحتجاجی مظاہرہ سےخطاب کرتے ہوئےجمعیت علمائےاسلام اوردفاع پاکستان کونسل کےسربراہ مولاناسمیع الحق نےکہاہےکہ ملعونہ آسیہ کی بریت آئین پاکستان سےغداری ہےاورامت مسلمہ کےاربوں مسلمانوں کی دل آزاری کی گئی ہے۔انہوں نےکہاکہ ہماری عدلیہ کوتوہین عدالت کی فکررہتی ہےجبکہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کی فکرنہیں۔ انہوں نے کہاکہ پچھلےدنوں وزیراعظم عمران خان سےاپنی پہلی ملاقات میں سب سےپہلےمیں نےختم نبوت اورناموس رسالت کےتحفظ کی بات کی تھی، اورانہیں عاشق رسول ممتازقادری کوپھانسی دینےپرنوازشریف کی ذات اورخدائی گرفت سےسبق لینےکی توجہ دلائی تھی،ہم موجودہ حکومت کےخیرخواہ اورکامیابی کےخواہشمند ہیں مگربیرونی غلامی،تسلط اوردباؤمیں آکراپنےعقیدہ اورایمان سےدستبردارنہیں ہوسکتے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ یہ فیصلہ عالمی دباؤ میں دیا گیا ۔ جس طرح فیصلہ دیا گیا ہے اس کے ردِ عمل میں پوری قوم سڑکوں پر آئے گی سینیٹر حافظ عبدالکریم کی جانب سے کہا گیا کہ ’آسیہ مسیح کی رہائی کے فیصلے سے ملک میں بے یقینی کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ توہینِ رسالت کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے، یہ ایک عالمی سازش دکھائی دیتی ہے، بعض قوتیں پاکستان کی سلامتی کےدرپے ہیں۔جماعتِ اسلامی نےبھی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے احتجاج کرنے کا اعلان کردیا۔ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ جماعت اسلامی آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کو نامنظور کرتی ہے۔ نومنتخب امیرجماعت اسلامی ضلع راولپنڈی راجہ محمدجواد نے کہاہے کہ نبی مہربان ﷺکی شان میں گستاخی کی مرتکب ہونےوالی آسیہ مسیح کوعدالتی حکم کے ذریعے رہا کرنے سےپاکستان سمیت پوری امت محمدیہ ﷺ کےدل زخمی ہوگئے ہیں، اس سےقبل شہیدممتازقادری کوجلدبازی میں پھانسی دے کر اسلام دشمنی کامظاہرہ کیا گیاجبکہ پھانسی کی سزا پانے کے باوجود متعدد گستاخ رسول آج بھی جیلوں میں موجودہیں ،ہم ایسےاقدامات پر خاموش نہیں بیٹھیں گےاورپرامن اندازمیں اس اقدام کےخلاف تواناآوازاٹھائیں گےامیرجماعةالدعوة پاکستان پروفیسرحافظ محمدسعید نےجمعہ کوملک بھرمیں احتجاج کااعلان کیااورکہاہےکہ نبی اکرم ﷺ کی حرمت کےتحفظ کیلئےمذہبی وسیاسی جماعتوں سمیت تمام طبقات متحدہوجائیں۔توہین رسالت کےواقعات کی روک تھام کیلئےکردارادا کرناہرمسلمان پرفرض ہے۔جماعةالدعوة ملک کےناموروکلاءاورقانون دانوں سےمشاورت اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے کر سپریم کورٹ کے فیصلہ کیخلاف نظرثانی کی اپیل دائر کر ےگی۔اسی طرح دینی جماعتوں کےقائدین اورعلماءکےساتھ مل کر مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کیاجائےگا۔صدرتنظیم المدارس اہلسنّت پاکستان مفتی منیب الرحمن نےکہا کہ ایسےعالم میں کہ یورپین یونین کی عدالت کےمسیحی ججوں نےناموس رسالت کےحق میں فیصلہ دیاکہ اظہارِ رائےکی آزادی کی آڑمیں توہینِ رسالت کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اسلامی جمہوریہ پاکستان کی عدالتِ عظمیٰ کےمسلم منصفین نےٹیکنیکل گراؤنڈ زپراہانتِ رسول کی مجرمہ کی برات کا فیصلہ کرکےمسلمانانِ پاکستان کےدل دکھی کردیے اوراُن کےلیےاپنے جذبات پرقابو پانا مشکل ہورہا ہے۔یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا،جبکہ پاکستان پہلے ہی اقتصادی بدحالی اور سیاسی انتشار کا شکار ہے ،ملک کے لیے اس اعتقادی جھٹکے کا برداشت کرنا بہت مشکل ہے، یہ فیصلہ ملک کی وحدت کو کمزور کرنے کا باعث بنے گا ۔