لاہور (رپورٹ:نجم الحسن عارف) توہین رسالت کے جرم میں سپریم کورٹ سے بری قرار دی گئی ملعونہ آسیہ کو ملتان جیل سے رہا کر کے اسلام آباد منتقل کرنے کے لئے ہیلی پیڈ تیار کر لیا گیا۔ اگلے 24 سے 36 گھنٹے کے اندر کسی بھی وقت ملتان سے اسلام آباد منتقل کیا جا سکتا ہے۔ جہاں سے اگلی منزل برطانیہ ہو گی۔ ’’امت‘‘ کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جمعرات اور جمعہ کی رات ملتان جیل سے آسیہ کی روانگی کے لئے اہم ہو سکتی ہے۔ یہاں سے آسیہ کے ساتھ اس کے خاندان کے 10 کے قریب افراد بھی اس کے ہمراہ ہو سکتے ہیں۔ ان ذرائع کے مطابق ضرورت محسوس کی گئی تو کچھ دیر کے لئے آسیہ کو جہلم میں ایک سرکاری ریسٹ ہائوس میں ٹھہرایا جائے گا۔ اور اسلام آباد میں خصوصی طیارے کی آمد کے بعد وہاں منتقل کر دیا جائے گا، جہاں سے پلی بیرونی منزل برطانیہ قرار پائے گا۔ جبکہ اگلے مرحلے پر آسیہ اور اس کے خاندان کے افراد کو ویٹی کن بھیجا جائے گا، جہاں پوپ اور مسیحی مذہب کے دوسرے بڑے اس کی فاتحانہ آمد کے منتظر ہیں۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جب تک آسیہ اور اس کے اہل خاندان کو بیرون ملک روانہ کر دیا جائےگا تو ملتان جیل کے اندر اور باہر رینجرز، ایلیٹ فورس تعینات رہے گی۔ تاکہ لوگ سمجھتے رہیں کہ آسیہ ابھی ملتان جیل میں ہی ہے۔ آسیہ کی ملتان جیل منتقلی کے بعد اس کے خاندان کے لوگوں کا بیرون ملک آنا جانا لگا رہا، تاہم انہوں نے ملتان، خانیوال اور چیچہ وطنی کے نزدیکی مسیحی دیہات میں مختلف اوقات میں رہائش رکھی ،تاکہ ان کی شناخت اور رہائش چھپی رہے۔ ذرائع کے مطابق فیصلے سے پہلے ہی آسیہ کا شوہر عاشق مسیح اور عاشق مسیح کا بھائی کہا جانے والا جوزف ممکنہ رہائی اور اس کے بعد کے معاملات کے لئے متعلقہ ذمہ داروں سے رابطے میں تھے۔ ’’امت‘‘ کو آسیہ کے قریبی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس کی عمر 53 سال ہے اور اس کی 4 بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ دو بڑی بیٹیوں کی شادی ہو چکی ہے اور وہ بچوں والی ہیں ۔اب آسیہ کی برطانیہ روانگی کے موقع پر اس کی بیٹیاں اور بیٹا بھی امکانی طور پر ساتھ ہو گا۔ جبکہ اس کا شوہر اور مبینہ دیور جوزف بھی ہمراہ ہو گا۔ ملتان میں ’’امت‘‘ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ملتان جیل میں موبائل فون سروس کو بند کرنے والے جیمرز کا دائرہ کار پہلے سے کافی بڑھا دیا گیا ہے۔