فضائی آلودگی سے بچوں کی ہلاکتوں میں پاکستان تیسرے نمبرپر
کراچی(این این آئی)فضائی آلودگی سے بچوں کی ہلاکتوں میں بھارت پہلے جبکہ پاکستان تیسرے نمبرپرہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق ہر ایک لاکھ میں سے بھارت میں 50 بچے فضائی آلودگی کی وجہ سے ہلاک ہو تے ہیں، نائیجیریا کا دوسرا، پاکستان تیسرے نمبر پر آگیا۔دوسری جانب امریکی خلائی ادارے ناسا نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں پھیلی سموگ جس میں سانس لینا بھی دوبھر ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی تازہ رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی میں خطرناک حد اضافہ ہوا ہے جس سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک اس کی زدہ میں آچکے ہیں ، پڑھتی ہو ئی اس فضائی آلودگی میں پہلا نمبر بھارت کا ہے عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر ایک لاکھ میں سے بھارت میں 50 بچے فضائی آلودگی کی وجہ سے ہلاک ہو تے ہیں، عالمی ادارہ صحت کے مطا بق اگر بھارت فضائی آلودگی روکنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو ایسی صورت میں چار سال تک اس کے شہریوں کے عمر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔دوسرے نمبر پرنائیجیریاہے جو فضائی آلودگی کا شکار ہے، آلودگی میں اضافہ ہونے کی وجہ سے عوام کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہے،تیسرے نمبر پاکستان ہے جو اس مہلک فضائی آلودگی سے دوچارہے ، عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ہر دس میں سے نو افراد آلودہ فضا میں سانس لیتے ہیں، فضائی آلودگی سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہوتے ہیں، فضا میں شامل سلفیٹ اور بلیک کاربن پھیپھڑوں اور دل کے امراض کا سبب بنتے ہیں, پندرہ سال سے کم عمر 93 فی صد بچے زہریلی ہوا کے باعث سانس کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوکر موت کی وادی میں چلے جاتے ہیں۔ ادھر امریکی خلائی ادارے ناسا نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں پھیلی سموگ جس میں سانس لینا بھی دوبھر ہے بھارتی حکومت کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے، تفصیلات کے مطابق پنجاب اور سندھ کے میدانی علاقوں میں موسم سرما کے آغاز ہی پر سموگ میدانی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے ،ان حالات میں کھلی فضا میں سانس لینا مشکل ہے اور ہوا میں موجود کثافتیں آنکھوں میں چبھن کا احساس پیدا کرتی ہیں جبکہ کروڑوں لوگ سانس ، گلے، آنکھوں اور جلدی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔مسئلے کی ذمہ داری بھارتی حکومت پرعائد ہوتی ہے۔بھارت میں پچھلے کچھ عرصہ سے فصلوں کے فضلے کو جلانے کے رجحان میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔امریکی خلائی ادارے ناسا نے ایک تصویر بھی جاری کی ہے اس تصویر میں سرخ نشانات اس بھارتی علاقے کے ہیں جہاں بڑے پیمانے پر زرعی فضلہ جلایا جاتا ہے،دونوں ممالک میں ٹریفک حادثات کی وجہ سے بھاری جانی و مالی نقصان ہوتا ہے ۔رپورٹ کے مطابق بھارتی پنجاب اور دہلی کے اسپتالوں میں سانس کی مرض میں مبتلا اتنے مریض لائے جا رہے ہیں کہ اسپتالوں میں جگہ ختم ہو گئی ہے۔پاکستان نے گزشتہ برس بھارت کو ایک مراسلہ بھی ارسال کیاتھا، جس میں کہاگیا تھاکہ بھارت اس معاملے پر سنجیدہ اقدامات اٹھائے مگر بھارتی حکومت کی مجرمانہ غفلت پورے خطے کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے۔