کمرے میں2 افراد کی موجودگی کا انکشاف
راولپنڈی (نمائندہ امت) جمعیت علما اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کی تحقیقات میں پیشرفت ہو گئی ہے۔ زیر حراست 2 ملازمین کے مطابق واردات کے وقت کمرے میں مولانا کے شناسا 2 افراد بھی موجود تھے، جو پہلے بھی آتے جاتے تھے۔ دونوں افراد نے مقتول سے اکیلے میں بات کی خواہش ظاہر کی تھی، جس پر ہمیں بازار سے کھانے پینے کی اشیا لانے بھیجا گیا۔ 15منٹ بعد ہم واپس آئے تو مولانا خون میں لت پت تھے، تاہم ان کی سانس چل رہی تھی، جبکہ دونوں افراد موجود نہ تھے۔ مولانا سمیع الحق کو زخمی حالت میں نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ پولیس کے مطابق مولانا سمیع الحق کے دونوں ملازمین کو3 گھنٹے تک پوچھ گچھ کے بعد چھوڑا گیا۔ دونوں کو مقتول کے بیٹے مولانا حامد الحق کے کہنے پر نماز جنازہ و تدفین میں شرکت کی اجازت دیدی گئی۔ دونوں ملازمین کو تفتیش کے لیے دوبارہ بھی طلب کیا جائے گا۔