مسئلہ کشمیرکویونیورسٹی آف انڈونیشیاکے نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ
جکارتہ(مانیٹرنگ ڈیسک) مسئلہ کشمیرکویونیورسٹی آف انڈونیشاکے نصاب میں شامل کیاجائے گا۔جامعہ میں منعقدہ کشمیرسیمینارسے خطاب کرتے ہوئے انڈونیشین اکیڈمک ریسرچرز اور پروفیسرز نے کہا کہ انڈونیشیاءکی حکومت اور سول سوسائٹی فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی طرح بھارتی مظالم کیخلاف جدوجہد کرنے والے معصوم کشمیریوں کی بھی سیاسی و اخلاقی حمایت کا اعلان کر تی ہے اور مسئلہ کشمیر کے بارے میں بھارتی پراپیگنڈہ کی وجہ سے پوشیدہ تلخ حقائق کو اجاگر کرنے کےلئے مسئلہ کشمیر کو یونیورسٹی آف انڈونیشیاءکے اسٹرٹیجک سٹڈیز سلیبس میں شامل کیا جائیگا اور بحیثیت مسلم ملک انڈونیشیاءکے عوام اور طلباءمسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کی تائید و حمایت کرتے ہوئے مظلوم کشمیری مسلمانوں پر قابض بھارتی افواج کے سفاکانہ مظالم کیخلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر انڈونیشیاءمیں پاکستان کے سفیر عبدالسالک خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج اور دوسری سیکورٹی فورسز منظم منصوبہ بندی کے تحت بے گناہ کشمیری مسلمانوں کا وحشیانہ انداز میں قتل عام کر رہی ہیں اور کشمیر میں بھارتی فوجی مظلوم کشمیریوں کے گھروں میں گھس کر خواتین کیساتھ انکے گھر والوں کے سامنے گینگ ریپ کرتے ہیں۔ قابض بھارتی افواج نے مظلوم کشمیری مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں جس کا اقوام عالم کوفوری نوٹس لیتے ہوئے مظلوم کشمیری عوام پر ڈھائے جانیوالے وحشیانہ مظالم کا سد باب کرنا ہوگا۔کشمیرسالیڈیرٹی فورم انڈونیشیاکے چیئرمین ڈاکٹر زبیر خان اور پاکستان کے دفاعی اتاشی کرنل خرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر انتہائی حساس انسانی مسئلہ ہے جس پر پوری دنیا خاص طور پر اسلامی ممالک کی حکومتوں اور عوام کو خصوصی توجہ دے کر مظلوم کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے نجات دلانے کےلئے کردار اد ا کرنا چاہیے۔