مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی گورنر کے دفتر پر اسرائیلی چھاپہ

0

مقبوضہ بیت المقدس(امت نیوز) اسرائیلی خفیہ ادارے اور پولیس نے اتوار کو امریکی شہری کے اغوا کے تناظر میں فلسطینی اتھارٹی کے مقبوضہ بیت المقدس کے ضلعی گورنر کے دفتر پر چھاپہ مارا۔ اطلاعات کے مطابق چھاپے میں اسرائیل کی داخلی خفیہ ایجنسی شن بیت کے افسران بھی شامل تھے ۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فورسز نے فلسطین نژاد امریکی شہری کو گرفتار کیا تھا جس نے فلسطینیوں کو مقبوضہ بیت المقدس کا علاقہ عقبہ درویش یہودی کو بیچنے میں مدد دی تھی۔فلسطینی اتھارٹی نے اراضی یہودیوں کو بیچنے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا تھا ۔فلسطینی اتھارٹی کے قواعد کے مطابق یہودیوں کو زمین کی فروخت سنگین جرم ہے اور اس کی سزا موت ہے ۔اس سزا کی توثیق فلسطینی اتھارٹی کے چیئرمین کی توثیق سے مشروط ہے ۔ فلسطینی صدر محمود عباس عموماً ایسے جرائم کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ اس سے قبل اسرائیلی فورسز نے 20اکتوبر کو فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے علاقے کے گورنر عدنان غیث کو بھی گرفتار کیا تھا تاہم انہیں اسی روز چھوڑ دیا گیا تھا ۔فلسطینی اتھارٹی کے وزیر بیت المقدس امور عدنان الحسینی کے مطابق چھاپے کے دوران اسرائیلی حکام کئی اہم دستاویزات بھی اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔اپنی نوعیت کا یہ پہلا چھاپہ مارا ہے ۔ فلسطینی اتھارٹی کی اسی عمارت میں بیت المقدس امور کی وزارت کے دفاتر کے علاوہ ملازمین کی رہائش گاہیں بھی ہیں۔فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان یوسف محمدنے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کا عالمی معاہدوں کی خلاف کی کھلی خلاف ورزی اور خطرناک اقدام قرار دیا ہے ۔اسرائیلی خفیہ ادارے نے دعویٰ کیا کہ چھاپہ فلسطینی کی مبینہ غیر قانونی سرگرمیوں کی وجہ سے مارا گیا تھا ۔پکڑی گئی دستاویزات اور مواد کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More