سندھ حکومت نے مہنگے وکلا کی تفصیلات پر نیب سے مہلت مانگ لی

0

کراچی(رپورٹ:نواز بھٹو)محکمہ قانون سندھ نے مقدمات کی پیروی کیلئے صوبائی حکومت سے کروڑوں روپے بٹورنے والے وکلا کی تفصیلات کی فراہمی کیلئے نیب سے مہلت مانگ لی ہے ۔سندھ حکومت نے ایک بڑے وکیل کو بچانے کیلئے نیب کو 7 وکلا کی فہرست بھیجی تھی جسے قومی احتساب بیورو نے ناکافی قرار دیتے ہوئے تمام محکموں، صوبائی خود مختار اداروں ،بورڈز اور ڈویژن و اضلاع کی انتظامیہ سے پروفارما کے مطابق تفصیلات مانگ لی ہیں ۔اس ضمن میں متعدد وکلا کے نام منظر سامنے آنے کا امکان ہے ۔نیب کراچی سپریم کورٹ کے فیصلے کے برعکس یکم جنوری2014 سے سیاسی بنیادوں پرچندنجی وکلا کو سرکاری مقدمات کی پیروی کی آڑ میں نوازے جانے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ نیب کراچی کی طرف سےلیٹر نمبر No.2001318/CVC-5752/IO-5 /NAB(K)2018/4078 کے تحت سیکریٹری محکمہ انصاف و پارلیمانی امور سے ان وکلا کی تفصیلات مانگی گئی تھیں ،جنہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرکاری مقدمات کی پیروی کے نام پر سیاسی بنیادوں پر بھاری فیسیں ادا کی گئیں۔ اس ضمن میں محکمہ انصاف و پارلیمانی امور سندھ کی جانب سے نیب کو لیٹر نمبر No.SO(PI)/CPSD/01 02(62)/ 2017/579 کے تحت صرف 7 وکلا کی فہرست دی گئی تھی اور تفصیلات میں لیپا پوتی سے کام لینے کی کوشش کی گئی۔فہرست کو نیب نے ناکافی قرار دے دیتے ہوئے مکمل فہرست مانگی ۔اس پر نیب نے ایک لیٹر اورجاری کیا جس کے ساتھ منسلک پروفارما کے مطابق تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔محکمہ انصاف و پارلیمانی امور نے لیٹر نمبر NO.S.GENL:-54/2013/1919 کے ذریعےتمام محکموں ،خود مختار اداروں ،بورڈز و انتظامی حکام سے اسپیشل پراسیکیوٹرز، اسپیشل کونسلز ، لیگل کنسلٹنٹس و دیگر امور میں نجی وکلا کی خدمات حاصل کرنے والے محکموں کی تفصیلات مانگی ہیں۔ لیٹر میں کہا گیا ہے جن کیسز میں اجازت لئے یا آگاہ کئے بغیر از خود استعمال کرتے ہوئے وکلا کو ہائر کیا ہے ،ان کی تفصیلات بھی بھیجی جائیں۔ اس ضمن میں وکلا کے نام،تقرر نامہ و اجرا کی تاریخ، ماہانہ تنخواہ یا فیس ،ادا شدہ رقم ،فیس یا تنخواہ کا چیک نمبر ، کیس یا ایف آئی آر نمبر،کیس ٹائٹل، ہر کیس کی مجموعی مالیت ملین میں، کیس سے متعلق مختصر تفصیلات، نجی وکیل کو ہائر کرنے کا جواز،تقرر کرنے والے کا نام اور گریڈ، بھرتی وتعیناتی کا طریقہ اور موجودہ حیثیت سمیت مختلف تفصیلات لازمی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تفصیلات کی فراہمی سے سندھ کی حکمران سے تعلق رکھنے والے متعدد بڑے وکلا کے نام سامنے آسکتے ہیں ،جنہیں معمولی مقدمات کی پیروی پر کروڑوں روپے ادا کئے جاتے رہے۔ ذرائع کے مطابق بعض معمولی مقدمات کی پیروی کے لئے حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے ایک اہم وکیل کی خدمات حاصل کرنے کا حکم دیا جاتا رہا ہے ۔نیب کو حاصل دستاویزات کے مطابق سندھ حکومت نے صرف 2014تا2017 تک 34 کیسز کی پیروی کیلئے9 نجی وکلا کو 23 کروڑ 12 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔سینیٹ کے سابق چیئرمین فاروق ایچ نائیک کو صرف 2016 تک سندھ حکومت کے 25 کیسز کی پیروی پر 21 کروڑ 67لاکھ ادا کئے گئے۔فاروق نائیک کو 2013 سے2016 تک محکمہ صحت کے2کیسزکی پیروی پر 5کروڑ 10 لاکھ روپے، لینڈ ڈپارٹمنٹ کے3مقدمات پر 2 کروڑ 70لاکھ، محکمہ خزانہ کے3مقدمات پر 2 کروڑ 10 لاکھ، ایک کروڑ 87 لاکھ، ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے 3 مقدمات کے عوض ایک کروڑ 95 لاکھ ، مقامی حکومتوں کے 5 مقدمات کے عوض ایک کروڑ 45 لاکھ روپے،جنگلات و جنگلی حیات کے شعبے کے 2قدمات پر 45 لاکھ ،ایکسائزو ٹیکسیشن فشریز اور لائیواسٹاک کے ایک مقدمے میں 20 لاکھ،5 کروڑ 85 لاکھ روپے دیگر مقدمات کی پیروی کے لیے ادا کیے گئے۔موجودہ اٹارنی جنرل انور منصورخان کو 2کیسز پر 65 لاکھ ادا کئے گئے۔حفیظ پیرزادہ لا ایسوسی ایٹس کو 15 لاکھ ، یاور فاروقی25 لاکھ روپے، خالد جاوید خان 20 لاکھ، آغا فیصل اور فیصل صدیقی بالترتیب5؍5 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔ضمیر گھمرو کو ایڈووکیٹ جنرل مقرر کئے جانے سے قبل ایکسائزکی ایک رٹ نمبر 4492/2014 میں نمائندگی کے عوض 5 لاکھ روپے ادا کئے گئے تھے۔اس ضمن میں’’ امت ‘‘کو رابطے پر سیکریٹری انصاف و پارلیمانی امور شارق احمد نے بتایا کہ نیب نے مختلف معاملات کی تفصیلات طلب کی ہیں ۔ گزشتہ ہفتے ملکی صورتحال بہتر نہ ہونے کی وجہ یہ تفصیل فراہم نہیں کی جاسکی ۔اس لئے نیب سے وقت مانگا ہے ۔ نیب تفتیشی ادارہ ہے جسے مطلوب ریکارڈ کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے ۔ہمارا پاس مکمل ریکارڈ موجود ہے، صرف اسے ترتیب دینے میں وقت لگ رہا ہے۔ ایک مخصوص وکیل کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سرکاری ملازم ہیں۔ہم سے جو مانگا جائے گا ،وہ فراہم کرنے کے پابند ہیں ،تاہم میں نہیں سمجھتا کہ یہ معاملہ کسی ایک وکیل کا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More