تھر میں غذائی قلت سے اموات بڑھ گئیں – مزید 6 ہلاک

0

مٹھی (نمائندہ امت) تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ گزشتہ روز سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج مزید 6 بچے لقمہ اجل بن گئے۔ ان میں دو سالہ ساجد رمضان، دس روز کا دسرت گیان، ایک ماہ کی رضیہ حسن، نومولود دیدار اور اسماعیل شامل ہیں، جس کے بعد رواں ماہ مرنے والے بچوں کی تعداد اور13اور رواں سال تعداد 528تک جاپہنچی۔ سول اسپتال مٹھی میں مزید 70بچے زیر علاج ہیں جن کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ دوسری جانب ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کم وزن پیدا ہونے والے بچوں کو سردیوں میں بچانا مشکل ہو گا۔ ان کا کہنا ہے کہ اموات کا سلسلہ روکنے کیلئے دیہی علاقوں تک حکومت کو امداد پہنچانی ہو گی۔ کم وزن پیدا ہونے والے بچوں میں قوت مدافعت نہیں ہوتی، جس سے ان کی موت واقع ہوتی ہے۔ دریں اثنا ڈپٹی کمشنر تھرپارکر محمد آصف جمیل نے کہا ہے کہ تھرپارکر میں قحط متاثرہ افراد کو ریلیف کی گندم کی فراہمی بنا کسی تعطل کے جاری ہے۔ اس سلسلے میں تھرپارکر کے2لاکھ 14ہزار 966خاندانوں کے سربراہان کو گندم فراہم کرچکے ہیں۔ باقی ماندہ خاندانوں میں تقسیم کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حاملہ خواتین اور بچوں کو دودھ پلانے والی ماؤں میں مفت راشن بیگ کی تقسیم کا کام بھی جاری ہے اس وقت تک مختلف یوسیز میں 5332خواتین میں راشن بیگ تقسیم کرچکے ہیں۔ موبائل میڈیکل ٹیموں کی مدد سے تھر کے دور دراز علاقوں میں لوگوں کو علاج کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں اس مقصد کے لئے مختلف موبائل ٹیموں نے 296مرد 598خواتین اور 928بچوں کا علاج کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More