اکوڑہ خٹک؍ واہ کینٹ (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما اور نواز شریف کے دیرینہ ساتھی چوہدری نثار نے اپنے قائد کو ہی پہچاننے سے انکار کر دیا۔اکوڑہ خٹک میں مولانا سمیع الحق کے اہلخانہ سے تعزیت کے بعد چوہدری نثار کو صحافیوں نے گھیر لیا۔میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو ایک دوسرے کو راستہ دینا ہوگا۔اس موقع پر ایک صحافی نے چوہدری نثار سے میاں نواز شریف سے متعلق سوال کیا کہ میاں صاحب آ رہے ہیں ، آپ انتظار کریں گے؟چوہدری نثار نے صحافی سے پوچھا کون سے میاں صاحب آ رہے ہیں؟ اس پر صحافی نے جواب دیا کہ میاں نواز شریف آ رہے ہیں۔لیگی رہنما نے کہا کہ میری طرف سے آپ انہیں سلام کہہ دینا۔دریں اثناء واہ کینٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اگر میرا مشورہ مانا جاتا تو آج ملک میں (ن) لیگ کی حکومت ہوتی اور وزیر اعظم نواز شریف نہ ہوتے تو شہباز شریف ہوتے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ میں ن لیگ چھوڑ چکا ہوں اور میاں نواز شریف کو آج کے حالات سے بچانا چاہتا تھا۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ لوگوں کو مجھ سے سوال کرنا چاہئے تھا کہ عام انتخابات میں ایک لاکھ سے زائد ووٹ لے کر جیتنے والے ضمنی الیکشن میں حکومت ہونے کے باوجود کیوں صرف 64 ہزار ووٹ حاصل کر سکے، میں صوبائی سیٹ پر 34 ہزار سے زائد کی برتری سے جیتا ہوں جبکہ قومی اسمبلی کے رزلٹ حیران کن تھے۔چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ آج گالم گلوچ کا دوسرا نام سیاست ہو گیا ہے اور سیاست میں کردار کی شفافیت انتہائی ضروری ہے، میں اقتدار کے چکر میں کبھی نہیں رہا۔ میں نے اپنے ضمیر کے مطابق 35 سال خدمت کی سیاست کی ، سیاست کا یہ سفر جاری و ساری رہے گا۔