کراچی (امت نیوز) تحریک لبیک کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ تبدیلی اور نیا پاکستان کے دھو کے میں کوئی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ گرفتاریاں ہمیں تحفظ ناموس رسالت ؐ کے راستے سے نہیں ہٹا سکتیں ۔ الحمداللہ پورا ملک تحریک لبیک کے ایمانی موقف کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہمارے زخمی کارکنوں کے حوصلے پہلے سے زیادہ بلند اور شہدا کے ورثاکے جذبات نے قرون اولیٰ کی یاد تازہ کر کے میری فکر وسوچ کو بھی جلابخشی ہے۔12 مئی کو چیف جسٹس کو یرغمال بنانے والے کس قانون کے تحت حکومت میں شامل ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کراچی پہنچنے کے بعد لیاقت نیشنل اسپتال اور عباسی شہید اسپتال میں نیو کراچی کے دھرنا میں زخمی ہونے والے کار کنوں کی عیادت اور بعد ازاں نیوکراچی میں شہباز شہید اور شاہد قادری شہید کے گھروں پر تعزیت کرنے کے بعد کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ ان کی آمد کی اطلاع پر کارکنوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی ۔انہوں نے مزید کہا کہ غلامی اور عشق میں بہت فرق ہے۔ تحریک لبیک پر پابندی کی سوچ عالم کفر سے درآمد شدہ ہے۔ ڈالر اور یورو پر پلنے والے مٹھی بھر عناصر حکومت کو غلط راستوں پر ڈال کر اسے مزید آزمائش میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ زخموں سے چور کراچی نے عام انتخابات کی طرح آسیہ میسح کے فیصلے کیخلاف جس جذبے کا اظہار کیا ہے میری آنکھیں نم اور زبان ان کے حق میں دعاؤں سے ترہے۔انہوں نے مزید نے کہا کہ ہم نے شہدا اور زخمیوں کیلئے کسی سے بھیک نہیں مانگی ،ہماری غیبی امداد پر حساب مانگنے والے پہلے خود اپنے امریکہ، یورپ اور دیگر ممالک سے چندوں اور پر تعیش سیاسی پروگراموں کا حساب کتاب اس غریب پاکستانی کو پیش کریں۔انہوں نے کہا کہ آسیہ معلونہ کے فیصلے کو درست قرار دینے والے قوم کو یہ بھی بتائیں کہ 12 مئی کو چیف جسٹس کو یر غمال اور لاشوں کا مینار بنانے والے آج حکومت میں کس قانون کے تحت شامل ہیں اور ہم جیسے پاکستان بنانے والے دوقومی نظریہ کے مطابق ناموس رسول ؐکے تحفظ کی بات کریں تو ہم پر بغاوت کا مقدمہ بنانے کی دھمکی دی جاتی ہے۔ علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کی اپیل پر انشااللہ 9نومبر کو پورے ملک میں یوم اقبال پورے قومی جوش وخورش سے منا کر ناصرف پاکستان سے تجدید عہد وفا کیا جائے گا ۔