عطاء الحق قاسمی کی تقرری غیر قانونی قرار – 19 کروڑ واپس کرنے کا حکم

0

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے عطاء الحق قاسمی کی بطور ایم ڈی و چیئرمین پی ٹی وی تقرری غیر قانونی قرار دے کر19کروڑروپے واپس کرنے کاحکم دیاہے،انہیں سرکاری عہدوں کے لیے تاحیات نااہل قراردے دیاگیاہے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے 12جولائی کو ایم ڈی پی ٹی وی کی تقرری پر ازخود نوٹس کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے فیصلے میں عطاء الحق قاسمی کی بطورایم ڈی و چیئرمین پی ٹی وی تقرری غیر قانونی اور انہیں کسی بھی سرکاری عہدے کے لئے تاحیات نااہل قرار دے دیا۔عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ عطاء الحق قاسمی اہلیت نہ رکھنے کے باعث کسی کمپنی کے ڈائریکٹر نہیں بن سکتے جب کہ حکومت کو مستقل بنیادوں پر ایم ڈی پی ٹی وی کی تقرری کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔سپریم کورٹ نے عطاء الحق قاسمی کی جانب سے کیے گئے 197ملین روپے کے اخراجات واپس لینے کا حکم دیا اور ان کے دور میں جاری کیے گئے تمام احکامات اور فیصلے غیر قانونی قرار دے دیے، فیصلے کے مطابق اخراجات واپسی میں پرویز رشید، اسحاق ڈار اور فواد حسن فواد کو اپنے اپنے کردار کے مطابق حصہ ڈالنا ہوگا۔سپریم کورٹ نے عطاء الحق قاسمی کی تقرری کا 48صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، فیصلہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے تحریر کیا ہے۔ فیصلے کے مطابق عطاءالحق قاسمی بطور ڈائریکٹر تقرری کے اہل نہیں تھے جب کہ ان کی تقرری میں پرویز رشید اسحاق ڈار اور فواد حسن فواد نے قانونی ذمہ داری ادا نہیں کی۔فیصلے کے مطابق عطاء الحق قاسمی کی تقرری سے خزانے کو 19کروڑ 78لاکھ 67ہزار 491روپے کانقصان پہنچا، ذمہ داران کو رقم 2ماہ میں قومی خزانہ میں واپس جمع کرنا ہوگی، رقم 2ماہ میں جمع نہ کروانے پر ریکوری کے قانون کے تحت کارروائی کی جائے جبکہ رقم کا 50فیصد عطاءالحق قاسمی اور فواد حسن فواد کو رقم کا 10 فی صد ادا کرنا ہوگا۔عطاء الحق قاسمی کیس کے فیصلہ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ کسی بھی تقرری کی تجویز مختلف مراحل سے گزرتی ہے، درجنوں لوگ تقرری میں اپنی رائے فائل پر دیتے ہیں، ہر کسی نے عطاء الحق قاسمی کی تقرری کو درست قرار دیا تھا ۔ عطاء الحق قاسمی سے پہلے اور بعد تقرری کے لئے یہی طریقہ کار اپنایا گیا، عدالتی فیصلے سے اختلاف ہو سکتا ہے، اس حوالے سے فیصلے کو تفصیلی طور پر پڑھوں گا اور وکلا سے مشاورت کروں گا، اس کے بعد جو قانونی راستہ ہوگا اسے اختیار کروں گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More