پولیس میں بھرتیاں ٹیسٹنگ کمپنی کے ذریعے کرینگے – ایڈیشنل آئی جی

0

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پولیس میں 10ہزار بھرتیوں کے حوالے سے ریکروٹمنٹ بورڈکا اہم اجلاس آج منعقد ہوگا ، جس میں سندھ پولیس میں اہلکاروں کی بھرتیوں کے ٹائم فریم اور ٹیسٹنگ سروس کمپنی کے انتخاب کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ میٹنگ کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی سندھ آفتاب پٹھان بورڈ کے سربراہ کی حیثیت سے کریں گے ، جبکہ اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ، اے آئی جی فنانس اور سی پی ایل سی کا نمائندہ دیگر پولیس افسران کے ہمراہ بورڈ ارکان کی حیثیت سے اجلاس میں شامل ہونگے۔ اس ضمن میں ریکروٹمنٹ بورڈ کے سربراہ اور ایڈیشنل آئی جی سندھ آفتاب پٹھان نے ’’امت‘‘سے بات چیت میں بتایا کہ یہ اطلاعات ہر گز درست نہیں کہ ریکروٹمنٹ بورڈ کسی ٹیسٹنگ سروس کمپنی کی خدمات حاصل کئے بغیر براہ راست بھرتیاں کرنے کا فیصلہ کر رہا ہے کیونکہ ایسا ممکن ہی نہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بھرتیاں اسی طرح کی جائیں گی جس طرح پہلے سندھ پولیس میں ہزاروں بھرتیاں ہوئی ہیں اور اس کے لئے باقاعدہ طے شدہ طریقہ کار موجودہے۔ آفتاب پٹھان کا کہنا تھا کہ حالیہ بھرتیوں کا سلسلہ سابق آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کے دور میں شروع ہوا تھا ،لیکشن کے باعث مزید بھرتیوں کا سلسلہ روک دیا گیا تھا ، تاہم اب دوبارہ یہ کام شروع کردیا گیا ہے ، جس کے لئے جمعہ کے روز انہوں نے بورڈ کا اجلاس طلب کیا ہے ، جس کے فیصلوں کی روشنی میں پہلے اخبارات میں اشتہارات شائع کئے جائیں گے ۔ اس کے بعد فزیکل ٹیسٹ، تحریری امتحان، میڈیکل فٹنس ٹیسٹ لئے جائیں گے اور طے شدہ طریقہ کار کے تحت انٹرویو لینے کا بعد فہرستیں آویزاں کی جائیں گی اور کال لیٹر ارسال کئے جائیں گے ۔
ان تمام مراحل کے لئے ملک میں کام کرنے والی مختلف ٹیسٹنگ سروس کمپنیوں کو مدعو کیا جائے گا اور منتخب ہونے والی ٹیسٹنگ سروس کمپنی کے مرتب کردہ نتائج اور مکمل میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کی جائیں گی۔ ریکروٹمنٹ بورڈ کے تحت ان تمام مراحل میں سندھ پولیس کے متعلقہ افسران اور سی پی ایل سی کے نمائندے کے علاؤہ رینجرز اور پاک افواج کے افسران کی شمولیت اور کردار بھی ہوگا جس سے بھرتیوں کے عمل کی شفافیت یقینی بنائی جائےگی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More