افغان جنگ سے متاثرہ امریکی فوجی نے 13 مار دیئے
واشنگٹن (امت نیوز) افغان جنگ کی وجہ سے نفسیاتی مریض بننے والے امریکی فوجی نے کیلی فورنیا میں 13 شہری ماردیئے ۔28 سالہ لین لونگ نے ڈانس کلب میں گھستے ہی اسموگ بم پھینکنے کے بعد گولیاں برسائیں ، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق 28 سالہ لین لونگ 5 برس تک افغانستان میں تعینات رہا اور طالبان کے حملوں کے خوف سے نفسیاتی مریض بنا ، جس پر اسے واپس امریکی بھیج دیا گیا ۔پولیس نے کلب کے محاصرہ کرکے فوجی کی لاش برآمد کرلی ۔تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر تھاؤزینڈ اوکس میں واقع بار اینڈ ڈانس کلب میں فائرنگ سے کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بج کر 20 منٹ پر ’’بورڈر لائن بار اینڈ گرل‘‘ نامی بار میں پیش آیا۔افغان جنگ کی وجہ سے نفسیاتی مریض بننے والے فوجی نے کلب میں گھستے ہی اسموگ بم سے حملہ کرنے کے بعد اندھا دھند فائرنگ کی ، جس کی زد میں آ کر13 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔حملے کے وقت ڈانس پارٹی جاری تھی اور وہاں کم از کم 200 لوگ موجود تھے۔ واقعے کے بعد پیپرڈائن یونیورسٹی نے ٹوئٹ کیا کہ ڈانس کلب میں ان کے متعدد طلبہ موجود تھے۔ زخمی ہونے والے ایک اور عینی شاہد کا کہنا تھا کہ حملہ آور سیاہ لباس میں ملبوس تھا اور اس نے بار میں داخل ہونے سے پہلے باؤنسر (محافظ) کو گولی ماری اور پھر بار کے اندر داخل ہو کر ایک چھوٹے بیرل والی شاٹ گن سے گولیاں برسانا شروع کر دیں۔دوسری طرف ونچورا کاؤنٹی پولیس کے سربراہ جیوف ڈین نے 13 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈانس کلب میں ہر جگہ خون پھیلا ہوا تھا ۔ ابتدائی تفتیش کے دوران رائفل نہیں ملی۔ ایف بی آئی معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ اس نے حملے کے بعد خود کو گولی مارلی۔ ڈانس کلب کے اندر گولیاں لگنے سے حملہ آور ہلاک ہوا ہے ، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ اسے کس نے گولی ماری؟فائرنگ کی اطلاع ملتے ساتھ ہی فوری جائے وقوعہ پر پہنچنے والے پولیس سارجنٹ رون ہیلوس کو بھی حملہ آور نے اپنی گولیوں کا نشانہ بنایا ،جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا ۔ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں کی اصل تعداد معلوم نہیں ہے، کیونکہ بہت سے زخمیوں کو علاج کے لیے اپنے طور پر اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق حملہ آور28 سالہ لین لونگ امریکی فوجی تھا جو 2008 سے 2013 تک افغانستان میں تعینات رہا ہے۔ اس عرصے کے دوران کارکردگی پر اسے 10 سے زائد میڈلز بھی دیئے جا چکے ہیں تاہم ہزاروں بے گناہ افغان شہریوں کو اموات اور طالبان کے حملوں کے خوف نے اسے نفیساتی مریض بنادیا ، جس پر فوجی حکام نے اسے واپس امریکی بھیج دیا ۔کیلی فورنیا آنے کے بعدذہنی دباؤ میں اضافہ ہونے پر وہ اپنے گھر میں بھی توڑ پھوڑ کرتا تھا ، جس کے باعث پڑوسی بھی اس سے تنگ تھے ۔اپریل میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آنے پر پڑوسی نے پولیس بلالی ، جس پر اس نے اپنی شناخت ظاہر تو پولیس نے اس کے کرتوت دیکھ کر طبی ماہرین طلب کر لئے ۔اخبار کے مطابق لین لونگ کی والدہ نے بیٹے کی جنونی کیفیت دیکھ کر خودکشی کا خدشہ ظاہر کیا تھا ۔دوسری طرف امریکی صدر ٹرمپ نے بھی فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی اور سیکورٹی حکام سے اس واقعہ کی مکمل بریفنگ لی ۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے۔